اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت کردی۔
نجکاری کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر کی بجائے جون میں کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں، پی آئی اے کی معاشی حالت کی بہتری کیلئے امریکا کے روٹس کھولنے کیلئے سیکورٹی آڈٹ اور امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی روٹس کھولنے کیلئے امریکی ماہرین کا وفد مارچ یا اپریل میں بلائے جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جولائی سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تمام اقدامات کیے جائیں۔
آئی ایم ایف کے مطالبے پر وزیراعظم شہبازشریف نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے وزارت خزانہ، وزارت نجکاری اور پی آئی اے حکام کو ہدایات جاری کردیں۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب نجکاری کے عمل کا دورانیہ کم کر دیا گیا ہے اور وزیراعظم کی جانب سے آئندہ 4 ماہ میں ہدف مکمل کرنے کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کا خیر مقدم کیاہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایم ڈی مختار ڈیوپ نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔