کراچی:پاکستان سے امریکا کی براہ راست پروازوں کے لیے امریکن فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی(ایف اے اے)کی ٹیم آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی، اس سلسلے میں پاکستان کی جانب سے 75ہزارڈالرزرقم اداکردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف اے اے کی 5رکنی ٹیم کی ابتدائی جائزے کے لیے مارچ میں پاکستان آمد متوقع ہے۔واضح رہے کہ سن 2022ء میں پی آئی اے کے کراچی میں ایئرکریش کے بعد یورپی یونین کے قدغن کے بعد ایف اے اے نے پاکستانی پروازوں کی کیٹگری سی اے ون سے سی اے ٹوکردی تھی، مذکورہ پروازوں کی بحالی کے تناظر میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دستاویزات تیارکرلی ہیں۔
پابندی کے خاتمے پر پی آئی اے کی امریکی شہروں نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کے لیے پروازیں بحال ہوجائیں گی۔ماضی میں قومی ایئرلائن امریکا کے لیے پروازیں مانچسٹر کے راستے آپریٹ کرتی تھی، ذرائع کے مطابق امریکا کے لیے پی آئی اے کی پروازیں 28 اکتوبرسن 2017ء میں بند ہوئیں، جس کی متفرق وجوہات تھیں۔
اس معاملے پرپاکستان کی جانب سیاگلے چندبرسوں کے دوران تگ ودوشروع کی گئی، ان کاوشوں کے نتیجے میں امریکن ٹرانسپورٹ سیفٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے)کی ٹیم نے اسلام آبادایئرپورٹ کا دورہ کیا اوراس دورے کے نتیجے میں پاکستانی ہوائی اڈے پرانتظامات کوتسلی بخش قراردیا۔تاہم اس دوران کووڈ 19کی وجہ سے دنیا بھرمیں ہوابازی ایک شدید جمود کا شکارہوئی،جس کے نتیجے میں ان کوششوں کا تسلسل جاری نہیں رہا۔
دوران کووڈ امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی وطن واپسی کے خصوصی پروازیں چلانے کے حوالے سے ایک اورکوشش کا آغازکیا گیا اورانسانی بنیادوں پرپارٹ 375کے تحت امریکا کے لیے پروازیں چلانے کے لیے بات چیت شروع کی کہ وہاں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے،انسانی بنیادوں پرامریکا اورپاکستان کے درمیان پروازیں چلانے کی اجازت دی جائے۔
اس تناظر میں جان فلیگا نامی قانونی ماہر کو بھی ہائرکیا گیااور اس درخواست سے متعلق کارروائی شروع کی گئی،جس کے دوران 12پروازیں چلانے کی اجازت ملی تھی، جس میں سے پاکستان اورامریکا کے درمیان 7پروازیں چلائی گئیں۔
ذرائع کے مطابق ایف اے اے کی ٹیم کا دورہ ابتدائی مرحلہ ہوگا،اس دوران پی آئی اے کی جانب سے ازسرنو اقدامات کے علاوہ امریکن ٹرانسپورٹ سیفٹی ایڈمنسٹریشن کی کلیئرنس بھی درکار ہوگی،ٹی ایس اے کی ٹیم کی کلئیرنس کے بعد امریکا کیلئے پی آئی اے براہ راست پروازوں کی راہ ہموارہوجائے گی۔