اسرائیل نے بالاخر جنگ بندی معاہدے کے مطابق غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت دے دی ، جس کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رہنے کی امیدیں روشن ہوگئی ہیں۔
اس سے پہلے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کے داخلے میں رکاوٹیں ڈالے جانے کے بعد حماس نے معاہدے کے تحت مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے عمل کو موخر کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد امریکی صدر نے غزہ میں “جہنم کا دروازہ کھولنے” کی دھمکی دے رکھی ہے۔
تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق قطر اور مصر جیسے ثالثوں کی کوششوں سے اسرائیل معاہدے پر مکمل عمل درآمد پر راضی ہوگیا ہے اور غزہ میں تیار مکانات سمیت امدادی سامان کی ترسیل بحال ہوگئی ہے۔