فلسطینی مزاحمتی تنظیم (حماس) نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ معاہدے پر مذاکرات جاری رہنے کے باوجود حماس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ یرغمالیوں کی رہائی اس وقت تک ملتوی رہے گی جب تک اسرائیل معاہدے کی پاسداری نہیں کرلیتا۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے پیر کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ تحریک نے قیدیوں کے تبادلے کو اگلے نوٹس تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قیدیوں کو اگلے ہفتے 15 فروری کو رہا کیا جانا تھا لیکن اسرائیل نے معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کیا۔
ابوعبیدہ نے اسرائیل پر بے گھر ہونے والوں کی واپسی میں تاخیر، انہیں بمباری سے نشانہ بنانے اور خوراک کی فراہمی میں تاخیر کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔
واضح رہے کہ قیدیوں کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر بات چیت کے لیے قطر جانے والی اسرائیلی ٹیم پیر کو اسرائیل واپس پہنچ گئی ۔ اسرائیل کی منی وزارتی کونسل (کابینہ) معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت کے لیے آج منگل کو ایک اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کررہی ہے۔