اسرائیل کی غزہ کے لوگوں کو نئی دھمکیاں

غزہ:اسرائیلی وفد غزہ معاہدے پر مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچ گیا ہے تاہم اسی دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے لوگوں کو نئی دھمکیاں بھی د ی ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اعلان کیا کہ غزہ کے حوالے سے اسرائیلی سکیورٹی پالیسی واضح ہے۔
انہوں نے دھمکی دی کہ جو بھی بفر زون میں داخل ہوگا اس کا خون بہایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج کسی بھی ایسے شخص کو برداشت نہیں کرے گی جو اس کی افواج یا باڑ کے علاقے اور بستیوں کیلیے خطرہ بنے گا۔ انہوں نے کہا سات اکتوبر جیسے حالات کی طرف جانے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس سے پہلے قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے کئی شہروں ،قصبوں اور پناہ گزین کیمپوں پر دھاوا بول دیا۔مختلف علاقوں میں مزاحمت کار وں کی طرف سے مسلح تصادم اور گرفتاری کی بھی اطلاعات ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے جنین کے مغرب میں واقع قصبے سیلہ لحارثیہ پر دھاوا بول دیا اور متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا۔
قابض فوج نے شمالی الخلیل میں واقع العروب کیمپ پر بھی شدید گولہ باری اور آنسو گیس کے بموں کے درمیان دھاوا بول دیا اور دکانداروں کو زبردستی اپنی دکانیں بند کرنے پر مجبور کردیا۔قابض اسرائیلی حکام نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں خلہ الدبہ میں فلسطینیوں کے پانچ مکانات اور ایک غار کو مسمار کر دیا۔