کرم:کرم تنازع کے حل کے لیے فریقین گزشتہ 3 ماہ سے زائد عرصے سے بند ٹل پارا چنار روڈ کھولنے پر متفق ہو گئے۔
اپرکرم ذرائع کے مطابق گاؤں میں کسی ایک جگہ فریقین کا اسلحہ رکھا جائے، اسلحہ گودام کی ایک چابی انتظامیہ اور دوسری چابی مشرکے پاس ہو، کسی فریق نے زبردستی اسلحہ استعمال کیا تو کمیٹی حکومت کا ساتھ دیگی۔
جرگہ ممبر ارشاد بنگش نے کہا کہ فریقین نے اسلحہ جمع کرانیکا طریقہ کار جمع کرادیا ہے، امن معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ٹل پارا چنار روڈ کھولا جائے اور حکومت اپنی رٹ قائم کرے، دونوں فریقین ٹل پارا چنار روڈ کھولنے پر متفق ہیں۔
ادھرپاراچنار میں راستوں کی طویل بندش کے باعث پیٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت برقرار ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اپر کرم کے مختلف مقامات پر فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل 1200 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جبکہ ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، جس کے سبب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل جانے پر مجبور ہیں۔
پیٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے پیٹرول اور ڈیزل کے دو درجن سے زائد ٹینکرز ہنگو میں روکے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ایندھن کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔
دوسری جانب کے پی حکومت کی جانب سے کرم کے لیے ایمرجنسی ادویات کی کھیپ روانہ کردی گئی ہے جب کہ ہیلی کاپٹر سروس بھی جاری ہے۔صوبائی مشیر صحت احتشام خان کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سیاپر کرم کے لیے مزید ایمرجنسی ادویات کی کھیپ روانہ کردی گئی ہے، جس میں 500 کلوگرام وزنی ایمرجنسی ادویات حکومت کے MIـ17 ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ادویات ایم ایس پاراچنار کے حوالے کی جائیں گی۔ ایمرجنسی ادویات کی یہ کھیپ مختلف این جی اوز اور خیراتی اداروں نے عطیہ کی ہیں۔ تاحال وفاق کی جانب سے ضلع کرم میں نہ کوئی ادویات اور نہ ہی کوئی فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔