صوابی جلسے میں کون کتنے بندے لایا؟ جنید اکبر نے عہدیداروں سے رپورٹ مانگ لی

پشاور: صدرپی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر خان نے پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بارے میں رپورٹ جمع کروائیں کے کہ وہ صوابی جلسے میں اپنے ساتھ کتنے لوگ لائے تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ صوابی کے زبردست جلسے پر سب کا شکرگزار ہوں، بہت بڑا جلسہ ہوا لیکن پارٹی میں جزا و سزا کا نظام لائوں گا۔پارٹی کے ڈسٹرکٹ صدور،جنرل سیکرٹری، تحصیل ناظمین3 دن میں رپورٹ دیں کہ کون کتنے بندے لیکر آیا تھا۔

انہوں نے پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی کہ رپورٹ ریجنل صدر کے پاس جمع کریں، رپورٹ خود سوشل میڈیا پر بھی شیئر کریں اور میں بھی شیئر کروں گا۔ رپورٹس عمران خان کو دوں گا اور کسی کے ساتھ پارٹی میں زیادتی نہیں ہوگی۔

ادھرپاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی اور فنڈزنہ ملنے پر صوابی جلسے میں کارکنان کی تعداد کم رہی۔ ذرائع کے مطابق صوابی جلسے کے لیے بڑی تعداد میں کارکنوں کو اکٹھا نہ کیا جا سکا، صوابی جلسے میں 5سے 6ہزار کارکنوں نے شرکت کی اور پنڈال کا پیچھلا حصہ جلسے کے دوران خالی رہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور، مردان اورمالاکنڈ سے ورکرز نے کم تعداد میں شرکت کی، چند وزرا اوراراکین صوبائی اسمبلی کے پاس ورکرزکو جلسہ گاہ تک لانے کے فنڈز نہیں تھے اور انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کارکنوں کو لانے کیلئے فنڈز مانگے تھے۔

ذرائع نے بتایاکہ ماضی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اراکین اسمبلی کوکارکنان کو جلسے گاہ تک لانے کیلئے فنڈز فراہم کرتے تھے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں مشیر اطلاعات بیرسٹرمحمد علی سیف نے دعویٰ کیاکہ جلسہ کامیاب تھا، بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پنجاب سے آنے والے قافلوں کو روکا گیا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اگر قیادت صوابی جلسے میں میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتادیتی۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوابی جلسے میں قیادت کے سلوک پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیٹھنے کیلئے مناسب جگہ ملی نہ ہی خطاب کا موقع ملا۔

میں صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے آیا تھا۔ میرے جلسے جلوس میں شرکت سے قیادت کو مسئلہ ہو تو بتادیں۔واضح رہے صوابی جلسے میں شیر افضل مروت کی اچانک انٹری پر کارکنوں نے استقبال کیا تاہم انہیں خطاب کی دعوت نہیں دی گئی۔