فلسطینیوں کے جبری انخلا سے انکار ، ترکیہ نے مصر کے موقف کی حمایت کردی

ترکیہ نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے خلاف مصر کے اصولی موقف کی حمایت کی ہے۔

مصر کے وزیرخارجہ بدر عبدالعاطی نے اپنے ترک ہم منصب ہاکان فیدان سے منگل کو انقرہ میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب  شامی صدر احمد الشرع بھی ترکیہ کے دورے پر ہیں۔

اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عبدالعطی نے دو ریاستی حل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کی جانب سے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کسی بھی تجویز کو مسترد کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے میزبان کے ساتھ  غزہ ، مغربی کنارے اور مقبوضہ یروشلم میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی عرب نے غزہ پر قبضے کا ٹرمپ کا اعلان مسترد کردیا

ترک وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ انہوں نے ترک وزیر کو جنوبی لبنان میں اسرائیلی موجودگی کے علاوہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے عملی نفاذ میں درپیش چیلنجوں سے آگاہ کیا۔

اس موقعے پر فیدان نے کہا  کہ ان کا ملک “کسی بھی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے ہٹانا ہے”۔ یہ قدم خطے میں کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نقل مکانی کے خلاف مزاحمت میں مصر کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے دہشت گردی کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے متعدد منصوبے سامنے آتے رہے ہیں۔ اس دوران حال ہی میں امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے بھی بات کی تھی۔ انہوں نے اردن اور مصر کو مشورہ دیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسانے کا اہتمام کریں، تاہم دونوں ممالک نے فلسطینیوں کی جبری بےدخلی کومسترد کردیا ہے۔