3 صہیونی یرغمالیوں کے بدلے 183فلسطینی اسرائیلی قید سے آزاد

غزہ :یرغمالیوں کی رہائی کے چوتھے مرحلے میں حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں جبکہ اسرائیل نے 183فلسطینیوں کو رہا کردیا۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کو خان یونس میں ریڈ کراس کے سپرد کیا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حماس کی جانب سے 2 اسرائیلی یرغمالیوں اوفر کالدرون اور یارڈن بیباس کو رہا کیا گیا جبکہ تیسرے یرغمالی کیتھ سیگل کو غزہ سٹی میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق ریڈ کراس کے نمائندے امن معاہدے کے تحت حماس کی قید سے رہائی پانے والے تینوں اسرائیلی یرغمالیوں کو لیکر اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔

حماس کی جانب سے مزید 3 یرغمالیوں کو چھوڑے جانے کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حماس نے تصدیق کی کہ 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، ان میں سے 150 غزہ پہنچے جبکہ 32 مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ میں بس سے اترے، جہاں ایک بڑے ہجوم نے ان کا استقبال کیا۔

اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں قیدیوں کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ قید کے دوران انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔رہا ایک فلسطینی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بہت تکلیف سے گزرے، روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اسرائیلی فوجیوں کی کوشش ہوتی تھی کہ ہم جیل میں ہی مرجائیں، کھانے کیلئے تین دن بعد سوکھی روٹی دی جاتی تھی، روزانہ مارا پیٹا جاتا تھا۔اسرائیلی فوجیوں کے بہیمانہ تشدد کے حوالے سے رہا فلسطینی قیدی نے بتایا کہ تشدد کے دوران زخمی فلسطینیوں کا علاج نہیں کیا جاتا تھا۔

رہافلسطینیوں میں 73 طویل عرصے سے قید اور عمرقید کی سزا کاٹ رہے تھے۔رہا 183 فلسطینیوں میں سے 111 کو 7 اکتوبر 2023 کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، فلسطینی قیدی گروپ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں 4 ہزار 500 قیدی موجود ہیں، بدترین اسرائیلی تشدد کا شکار رہا ہونے والے کئی فلسطینیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔علاوہ ازیں دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا آغاز پیر کے روز ہوگا، جس میں باقی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے مستقل خاتمے پر غور کیا جائے گا۔