غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی قبول کرنے کیلئے ٹرمپ نے اردن اور مصر پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ “اردن اور مصر غزہ کی آبادی کا استقبال کریں گے”۔ ٹرمپ نے کہا کہ “میں سمجھتا ہوں کہ اردن ان لوگوں کا استقبال کرے گا ، جی ہاں غزہ کے لوگ … اور مجھے لگتا ہے کہ مصر بھی ان کو خوش آمدید کہے گا”۔
امریکی صدر نے کہا کہ “میں نے ان میں سے ایک کو یہ کہتے سنا کہ وہ ایسا ہر گز نہیں کریں گے مگر میں سمجھتا ہوں وہ ایسا کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ یہ کریں گے”۔
قیدی تبادلے کا چوتھا مرحلہ ، 3 یرغمالیوں کے بدلے 90 فلسطینی رہا ہوں گے
اس سے قبل جمعرات کو ٹرمپ سے مصر اور اردن کی جانب سے غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں کی جبری ہجرت مسترد کرنے سے متعلق موقف کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ “وہ دونوں ایسا کریں گے … ہم ان دونوں کی مدد کریں گے اور وہ اس بات کو قبول کر لیں گے”۔
یاد رہے کہ گذشتہ اتوار کو ٹرمپ نے تجویز پیش کی تھی کہ غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں کو بعض ہمسایہ عرب ممالک منتقل کر دیا جائے۔ ان کا اشارہ مصر اور اردن کی جانب تھا۔ امریکی صدر نے کہا کہ اردن اور مصر کو چاہیے کہ مزید فلسطینیوں کا استقبال کرے، بالخصوص جب کہ غزہ کی پٹی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور وہاں افراتفری کی حالت ہے”۔
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ منتقلی “عارضی بھی ہو سکتی ہے اور طویل مدت کے لیے بھی”۔
دوسری جانب مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ الثانی نے بدھ کے روز غزہ کی آبادی کو ان دونوں کے ممالک منتقلی سے متعلق ٹرمپ کا خیال مسترد کر دیا تھا۔