ایف بی آر نے نئی گاڑیوں کی خریداری روک دی، وجہ بھی سامنے آگئی

اسلام آباد : ایف بی آر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے 1010 نئی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ روک دیا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ارشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ کمیٹی کو مطمئن کرنے تک گاڑیاں نہیں خریدیں گے ، سینیٹ قائمہ کمیٹی پہلے رولز پر پیپرا اتھارٹی کو بلائے ، جب تک پیپرا رولز پر کمیٹی مطمئن نہیں ،گاڑیوں کی خریداری منجمد رہے گی۔
فیصل واوڈا نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے 100 ویگو ٹرکس کہاں اور کس کے استعمال میں ہیں؟ سب ثبوت ہیں، افسران گاڑیوں کے اسٹیکر اتار کر گھروں میں استعمال کرتے ہیں، آئندہ بھی کریں گے۔ اس سے قبل فیصل واوڈا نے اجلاس میں کہا کہ 22 جنوری کے کمیٹی اجلاس کے بعد ٹیکس حکام گھٹیا حرکتوں پر اتر آئے ہیں ، ایف بی آر کے 3 افسران نے مجھے جان سے مارنےکی دھمکیاں دی ہیں،ایف بی آر کے اہلکاروں علی صالح، شاہد سرمرو اور ڈاکٹر سجاد صدیقی نے دھمکی دی، کراچی میں رہتا ہوں اور دھمکیوں کا جواب دینا بھی جانتا ہوں، ایف بی آر کے حکام نے کاروبار ختم کرنے کی بھی دھمکی دی۔فیصل واوڈا نے کہا کہ میرے معاملے میں انکوائری رہنے دیں کسی اور سینیٹر کو دھمکی ملے توکرائیے گا۔
رکن کمیٹی سینیٹر فیصل واوڈ نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر کے تین افسران نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، اس معاملے پر تو کرمنل کارروائی بنتی ہے۔اس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ انہیں بھی کچھ پیغامات ملے ہیں۔