مظفرآباد،سرینگر،اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کشمیری عوام نے 26جنوری بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منا یا ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پرمقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی جس سے نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گیا ، قابض فوج نے وادی کی اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کر دیں، بڑی تعداد میں فورسز کے اہلکار تعینات کردیے گئے اور وادی کو فوجی چھائونی میں بدل دیا گیا تھا۔آزاد کشمیر،پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں جلسے جلوسوں ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے اوریو این سیکرٹری جنرل اونتیو گوتریس کے نام آٹھ لاکھ بھارتی قابض افواج کی بدترین دہشت گردی لا قانونیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف یادداشتیں پیش کی گئیں۔
اسلام آبا د میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے آل پارٹیز حریت کانفرنس نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاج میں کشمیری مرد و خواتین اور بچوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بازو پر سیاہ پٹیاں اور ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے تھام رکھے تھے۔کشمیری مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک فاشسٹ ملک ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام انسانی سلوک غصب کر رکھے ہیں، بھارت کا جمہوریت کا راگ الاپنا دوہرے معیار کا ثبوت ہے۔مظاہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اقلیتوں اور کشمیریوں سے زندہ ہونے کا حق بھی چھین رکھا ہے، بھارت سیکولر نہیں بلکہ اس وقت ہندتوا کی سوچ پر چل رہا ہے، بھارت نے خواتین سمیت کشمیری قیادت کو کئی سالوں سے پابند سلاسل رکھا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کو قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے کہا کہ بھارت دہشت گرد ریاست ہے لہذا دنیا بھارتی ریاست پر دہشت گردی کا مقدمہ چلائے، بھارت نے کشمیر نہیں بھارت میں اقلیتوں کو بھی ذبح کیا اسکے باوجود بھارت کو یوم جمہوریہ مناتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان پر دراندازی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارت الزام پاکستان پر لگاتا ہے، بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں لوگوں کو قتل کروایا، بین الاقوامی دنیا کے دوہرے معیار اب نہیں چل سکیں گے۔ دوسر ی جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی ، قابض فوج نے وادی کی اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کر دیں، بڑی تعداد میں فورسز کے اہلکار تعینات کردیے گئے ۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع کٹھوعہ میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کر دیا ، کشتواڑ میں انتظامیہ نے 11 کشمیریوں کی املاک ضبط کر لیں ۔
ادھر دنیا کے دیگر ممالک میں مقیم کشمیریوں نے بھی یوم سیاہ بھرپور انداز میں منایا اس مناسبت سے بھارتی سفارتی مشنز کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور عالمی دنیاکی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی جانب مبذول کرائی گئی اور عالمی برداری سے مطالبہ کیا گیا وہ بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت پر دبائو ڈالا جائے کہ کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دیا جائے ۔