غزہ:جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں حماس نے مزید 4اسرائیلی فوجی خواتین کو رہا کردیا جس کے بدلے میں اسرائیل نے بھی مزید 200 فلسطینی قیدی رہا کرد یئے۔خواتین اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کی پروقار تقریب غزہ کے فلسطین اسکوائر پر ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ حماس نے اسرائیلی یرغمالی فوجی خواتین کو ہلال احمر کے حوالے کردیا،رہا کی گئیں فوجی یرغمالی خواتین کے نام کارینا اریئیو، ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، اور لیری الباگ ہیں۔
ذرائع کے مطابق 90 اسرائیلی فوجی ابھی بھی حماس کی قید میں ہیں،آئندہ چند ہفتوں میں 26 مزید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ،معاہدے کے تحت ہر قیدی کی رہائی کے عوض 50 فلسطینیوں کی رہائی ہوگی۔بعد ازاں اسرائیل نے معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدی رہا کر دیے۔اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینیوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے چھٹے روز جہاں غزہ پٹی کے شمالی علاقے کے بے گھر افراد اپنے گھروں کے ملبے کی طرف واپسی کی تیاری کر رہے ہیں وہاں اسرائیل نے مغربی کنارے کے شہر جنین میں سیکڑوں فلسطینیوں کو ان کے گھر خالی کرنے پر مجبور کر دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے جنین پناہ گزین کیمپ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ جنین شہر میں داخل ہونے کے چاروں راستے بند کر دیے گئے ہیں اور آمد و رفت روکنے کے لیے ریت کی رکاوٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔
فلسطینی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے جنین کے جنوب میں قباطیا قصبے پر دھاوا بول دیا اور جنین کے شمال مغرب میں واقع قصبے یامون میں بنیادی سہولیات کا ڈھانچا تباہ کر دیا۔ بجلی کی فراہمی اور ایندھن کی ترسیل کا سلسلہ منقطع ہونے کے سبب مریضوں اور طبی عملے کو مشکل صورت حال کا سامنا ہے۔مغربی کنارے کے جنین شہر میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں اب تک 14 فلسطینی شہید اور 40 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
