اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے بری خبر سنادی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ایک خاص حد تک ملازمت کرچکنے والے ملازمین کو پری میچور ریٹائرمنٹ کی آپشن دی جائے گی۔ وہ سرکاری ملازمین جو اپنی ملازمت کے آخری 5 سالوں میں ہیں، انہیں ریٹائر کیا جائے گا۔
سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔حاجی ہدایت کے سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 14کروڑ سے زائد کا غبن ہوا، تقریبا 7کروڑ سے زائد رقم واپس کروالی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
کے الیکٹرک سمیت بجلی کمپنیوں کی عوام سے کھلی لوٹ مار ، خوفناک حقائق سامنے آگئے
12 یا 14سو ارب روپے تقسیم کے دوران 14کروڑ کا غبن اتنا بڑا مسئلہ نہیں، اس میں کاہلی یا سستی بھی ہوئی ہے ، اتنی بڑی رقم کے مقابلے میں 14کروڑ کی رقم کا تناسب انتہائی کم ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ کاروبار کرنا حکومتوں کا کام نہیں، خسارے میں چلنے اداروں کی وجہ سے قومی خزانے کو سینکڑوں ارب کا خسارہ برداشت کرنا پڑرہا ہے، بینک جب پرائیویٹائز ہوئے وہ آج بہترین کام کررہے ہیں، تین وزارتیں بند ہوگئی ہیں، باقی کچھ وزارتوں کے حوالے سے کام جاری ہے، کسی ملازم کو اچانک فارغ نہیں کیا جائیگا۔