کوہاٹ(اسلام ڈیجیٹل)ڈپٹی کمشنر کرم کی جانب سے لوئر کرم کے گائوں خار کلی اور بالش خیل میں مورچے مسمار کرنے کا عمل موخرکر دیا گیا ہے، کوہاٹ امن معاہدے کے مطابق یکم فروری تک ضلع میں تمام مورچے مسمار کیے جائیں گے۔ڈپٹی کمشنر کرم نے مورچوں کی مسماری کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر کرم نے مسماری کی نگرانی کیلئے دو ٹیمیں بھی تشکیل دی ہیں، نگرانی کی ٹیموں میں تینوں اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلداران و دیگر عملہ شامل ہے۔ ڈپٹی کمشنر کرم نے امن معاہدے کے تحت اتوارسے تمام مورچوں کی مسماری کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان نے کہا تھا کہ کوہاٹ امن معاہدے کی رو سے خار کلی اور گائوں بالش خیل کے مورچے مسمار کریں گے۔
ادھر لوئر کرم میں گزشتہ 21 روزسے مندوری کے مقام پر بگن اور دیگر دیہات کے لوگوں کا دھرنا جاری ہے جہاں مظاہرین مطالبات کررہے ہیں کہ کرم میں فریقین سے بلاتفریق اسلحہ لیا جائے اور بگن کے نقصانات کا ازالہ کرکے لشکر کشی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔ مظاہرین کا مؤقف ہے کہ مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔
صوبائی حکومت نے15 لاکھ روپے مالیت کی جان بچانے والی ادویات کی ایک اور کھیپ سرکاری ہیلی کاپٹر کے ذریعے قبائلی ضلع کرم کی لوئر تحصیل ہیڈکوارٹر صدہ میں پہنچائی۔ اس ضمن میں اتوار کواسسٹنٹ کمشنر لوئرکرم حفیظ الرحمن نے دیگر انتظامی افسروں سمیت سرکاری ہیلی کاپٹرایم آئی 17 کے ذریعے پہنچائی گئیںجان بچانے والی ادویات کی کھیپ وصول کرکے محکمہ صحت کے متعلقہ مقامی حکام کے حوالے کردیں۔
بتایاجاتا ہے کہ یہ ادویات لوئر کرم کے مختلف ہسپتالوں اور بنیادی صحت مراکز میں بھجوائی جارہی ہیں ۔صوبائی مشیر صحت احتشام علی کے بیان کے مطابق کرم میں ادویات کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے جہاں موسم کی شدت کی وجہ سے ادویات کی کھپت زیادہ ہوگئی ہے۔مشیر صحت کے مطابق لوئر کرم صدہ میں اتوار کے روز 2900 کلوگرام وزنی ادویات ہیلی کاپٹر کی دو پروزاوں کے ذریعے تحصیل ہیڈکوارٹر صدہ پہنچائی گئیںجبکہ کرم کے مختلف علاقوں میں مزید 12ٹرکوں پر اشیائے خور ونوش بھی پہنچادیا گیا۔
ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل کا عمل جاری ہے، اسسٹنٹ کمشنر ہنگو منان خان کے مطابق 12امدادی ٹرک ہنگو ٹل سے کرم کے مختلف علاقوں میں پہنچائے گئے۔اسسٹنٹ کشمنر ہنگو منان خان نے کہا کہ امدادی سامان کے 7ٹرک تری منگل، 4بوشرہ اور ایک گز گھڑی پہنچا دیے گئے ہیں، امدادی سامان منتقلی کے موقع پر ٹل پارا چنار شاہراہ پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔
پاراچنار ٹل مین شاہراہ ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند ہے اور راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب منتظر ہے، اپر کرم کے لوگوں کی مشکلات حل کرنے کیلئے کم از کم 500 ٹرک درکار ہیں۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پارا چنار ڈاکٹر سید میر حسن جان کا کہنا ہے کہ میڈیکل اسٹوروں میں ادویات ختم ہوچکی ہیں، عوام نے ڈی ایچ کیو اسپتال کا رخ کیا ہے، اسپتال میں روزانہ 2300 سے 2500 افراد چیک اپ کیلئے آتے ہیں، اسپتال میں ایمرجنسی کیلئے ادویات موجود ہیں۔ دوسری جانب میڈیکل یونینز کا کہنا ہے کہ باہر مارکیٹ میں ضرورت کے مطابق ادویات موجود نہیں ہیں۔