نجی کمپنیاں حاجیوں کو بیچتی ہیں، سیکرٹری مذہبی امور شدید برہم

گزشتہ سال 900میں سے 218نجی کمپنیوں کیخلاف 764شکایات موصول ہونے کا
انکشاف

اسلام آباد(اسلام ڈیجیٹل)رواں برس سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات سے متعلق سیکرٹری مذہبی امور نے قائمہ کمیٹی اجلاس میں تفصیلات بتا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حاجیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح بیچا جاتا ہے۔ ایک کمپنی دوسری کمپنی کو حاجی بیچ دیتی ہے۔
وزارت مذہبی امور کے کمیٹی روم میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی عامر ڈوگر نے کہا کہ ہر سال حج انتظامات میں بہتری آ رہی ہے،نجی حج کمپنیاں وزارت کا حصہ ہیں، وزارت ان کی سرپرستی کرے۔دوران اجلاس سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں حج اخراجات 11 لاکھ سے کم رہے، سرکاری حج سکیم میں 5 ہزار کا کوٹا موجود ہے،چند دن تک مزید درخواستیں لیں گے، منیٰ میں ہر میٹرس پر مخصوص نمبر لگا کر حجاج کو الاٹ کیا جائے گا۔
:یہ بھی پڑھیے

کورونا ویکسین لازمی قرار دینے سے معمر پاکستانی عازمین حج پریشان

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 218 نجی کمپنیوں کے خلاف 764 شکایات موصول ہوئیں۔قائمہ کمیٹی اجلاس میں پرائیویٹ حج آپریٹرز بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ 900 سے زائد حج آپریٹرز ہیں،20 سال سے پرائیویٹ سیکٹر حج آپریشن میں شامل ہے۔وزارت کی جانب سے اجلاس میں کہا گیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پیکیج کو کم کیا جائے۔پرائیویٹ حج آپریٹرز نے کہا کہ دوسرے مشن سعودی عرب میں لانگ ٹرم معاہدے کرتے ہیں،ہم نے وزارت سے کہا کہ ہمیں سعودی حکام سے معاہدے کی اجازت دی جائے تاکہ ہمارے ریٹ نیچے آ سکیں۔ سعودی حکومت نے کہا کہ ایک آپریٹر کا کوٹہ 2 ہزار حجاج ہونا چاہیے۔

وزارت کی جانب سے اجلاس میں کہا گیا کہ سعودی حکام تو 3ہزار کا کوٹہ کا کہہ رہے تھے ، ہم نے انہیں ابھی روکا ہے۔ اگلے سال یہ کوٹہ 2500 سے 3ہزار ہو جائے گا۔ کچھ سال میں ہم پالیسی بنا کر کوٹہ ہی ختم کر دیں گے۔ کابینہ نے ہمیں کہا ہے کہ ایسی پالیسی بنائیں جو سعودی حکام کی طرز پر ہوں۔ ہم کسی کا بزنس ختم نہیں کر رہے۔ حاجیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح بیچا جاتا ہے۔ ایک کمپنی دوسری کمپنی کو حاجی بیچ دیتی ہے۔