اسرائیل نے فلسطینیوں کے خون سے سال نو کا جشن منایا۔ دنیا کی شرمناک خاموشی

غزہ/ تل ابیب(اسلام ڈیجیٹل) دنیا بھر میں سالِ نو کاآغاز رنگا رنگ آتش بازی اور شاندار دعوتوں سے کیا گیا لیکن غزہ آج بھی لہو لہو ہے۔سال نو کی شروعات پر بھی اسرائیلی فورسز کے حملے رْکنے کا نام نہیں لے رہے، 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی حملوں میں 28 فلسطینی شہید، 41 زخمی ہوئے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں جبالیہ اور بوریج کیمپ پر اسرائیلی فورسز کے تازہ حملوں میں 17 فلسطینی شہید ہوگئے، خان یونس میں اسرائیلی ڈرون حملے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے سے 22 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا، غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 45 ہزار 553 ہوگئی جبکہ 1 لاکھ 8 ہزار 379 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔دوسری جانب سرد موسم نے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں پر مزید مصائب کا ڈھیر لگا دیا، شدید بارش سے غزہ کے سیکڑوں عارضی شیلٹرز بھی زیر آب آگئے، اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں پناہ گاہوں کے سامان کی فراہمی بھی روک دی ہے۔ پناہ گزین خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے ٹھٹھرتی سردی کی راتیں گزار رہے ہیں۔ نہ سر پر چھت ہے اور نہ لیٹنے کو ہموار زمین تک میسر ہے۔

غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے استنبول کے مشہور گلاتا پل پر ہزاروں افراد جمع ہیں

شدید سردی کے باعث20دنوں کے نوزائیدہ بچے سمیت 7بچے شہید ہوگئے۔

اسی اثناء میں ترکیہ کے مشہور گلاتا پل میں نئے سال پہلے ہزاروں افراد نے جمع ہو کر غزہ سے اظہار یک جہتی کیا اور اسرائیلی وحشیانہ مظالم کی مذمت کی۔فلسطین کے حامی 300 سے زائد گروپس کا اتحاد نیشنل ول پلیٹ فارم کے زیراہتمام گلاتا پل پر جمع ترک شہری اپنا قومی پرچم اور فلسطین کا پرچم لہرا رہے تھے اور فری فلسطین کے نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین سے ترک صدر رجب طیب اردوان کے بیٹے بلال اردوان نے خطاب کیا اور غزہ کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسرائیل کی بدترین کارروائیوں کی مذمت کی۔انہوں نے اپنے خطاب میں شام سے سابق صدر بشارالاسد کی بے دخلی کا بھی حوالہ دیا۔بلال اردوان کا کہنا تھا کہ شام کے مسلمان پرعزم تھے اور تحمل کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں انہیں کامیابی ملی، شام کے بعد غزہ بھی جاری محاصرے سے جیت کر نکلے گا۔