وزارت داخلہ کے ذرائع نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے متعلق گرفتاری اور حراست میں لیے جانے کی خبروں کو بے بنیاد افواہیں قرار دیا ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق علی امین گنڈاپور کو نہ تو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی اسلام آباد میں گرفتاری سے متعلق پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی طرف سے گولی چلانےکی خبریں بالکل بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے فائرنگ کیے جانے کا پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، پشاور سے لے کر اسلام آباد تک کہیں بھی کسی قسم کی کوئی فائرنگ نہیں کی گئی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رینجرز کی طرف سے کے پی کے ہاؤس کو حصار میں لینے کی خبریں بے بنیاد ہیں، آرٹیکل 245 کے تحت کل رات سے سیکیورٹی فورسز اسلام آباد اور گرد و نواح میں تعینات ہیں۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل مستعدی سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، چند عناصر مذموم سیاسی مقاصد کیلئے سیکیورٹی فورسز سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات سامنے آئیں تھیں، سرکاری ذرائع گرفتاری کی خبر کو غلط قرار دیتے رہے ہیں۔
دوسری طرف پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے خیبر پختونخوا اسلام آباد پہنچی تو اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا.