India Medical Collage Admission

بھارت میں میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ میں کرپشن کیخلاف شدید احتجاج

نئی دہلی: بھارت کی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے سربراہ سبودھ کمار سنگھ کو اعلیٰ تعلیم کے حالیہ امتحان میں کرپشن پر برطرف کر دیا گیا جبکہ حکومت کی جانب سے امتحانی عمل میں اصلاحات کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔

مودی کے ہندوستان میں نظام تعلیم بھی کرپشن کا شکار ہوگیا، تیسری بار مودی کے اقتدار میں آتے ہی کرپشن کی نئی کہانی منظرعام پر آگئی۔ کرپٹ افسران اور نظام تعلیم نے نوجوانوں کے مستقبل کو بھی داؤ پر لگا دیا۔

بھارت میں رواں برس میڈیکل کالج میں داخلہ حاصل کرنے کیلئے 24 لاکھ طلباء نے خصوصی امتحان National Eligibility Cum Entrance Test (NEET) میں حصہ لیا۔ 110 ہزار نشستوں میں سے 55 سے 60 ہزار نشستیں سرکاری کالجوں کیلئے اور باقی نجی کالجوں کیلئے مختص ہیں۔

سرکاری کالجوں میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے 5 سے 10 لاکھ بھارتی روپے درکار ہیں جبکہ نجی اداروں میں اس سے دس فیصد زیادہ رقم درکار ہوتی ہے۔ داخلہ حاصل کرنے کیلئے خصوصی امتحان تمام طلباء کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

4 جون 2024 کو جب مخصوص امتحان کے نتیجے کا اعلان کیا گیا تو 67 طلباء کو 720 کا پرفیکٹ اسکور ملا جو کہ اس سے پہلے محض دو یا تین طلباء کیلئے ممکن تھا۔ اسکے علاوہ نمایاں تعداد میں طلباء کو 680 سے زائد نمبر ملے جو کہ اور بھی زیادہ تشویشناک تھا۔

بھارتی طلباء اور انکے والدین نے دعوی کیا کہ امتحان سے قبل پیپر لیک کیے گئے، چیٹنگ کروائی گئی اور منظم کرپشن کرتے ہوئے طلباء کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔

امتحان میں حصہ لینے والے بے شمار طلباء نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے سینٹرز میں چند مخصوص امیدواروں کو کھلم کھلا چیٹنگ کروائی گئی اور پیپر بھی لیک کیے۔

متعدد طلباء کی جانب سے سپریم کورٹ میں دوبارہ امتحان کروانے کیلئے درخواست دائر کی گئی۔ مودی سرکار کی جانب سے امتحانات کے اسکینڈل کے دوران مکمل خاموشی دیکھنے میں آئی۔

امتحان اسکینڈل اور ناقص نظام تعلیم پر پردہ ڈالنے کیلئے مودی سرکار نے بھونڈی کوششیں بھی شروع کردیں۔

بھارت کے مختلف حصوں میں طلباء اپنے مطالبات لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ امتحانات میں ہونے والی منظم کرپشن کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں۔ پیپر لیک کرنے اور چیٹنگ کروانے والے افسران کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

چیٹنگ اور پیپر لیکس کے ذریعے مودی سرکار اپنے من پسند اور منافع بخش خاندانوں کے بچوں کو مشکل امتحانات پاس کروارہی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بھی امتحان میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا ہے جس کے بعد این ٹی اے کے سربراہ سبودھ کمار سنگھ کو برطرف کردیا گیا۔

علاوہ ازیں ملک میں ڈارک ویب پر پیپر لیک ہونے کی وجہ سے پی ایچ ڈی فیلوشپس کے لیے کوالیفائنگ امتحان بھی منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ میڈیکل کے شعبے میں پوسٹ گریجویٹ ڈگریز کا آج ہونے والا داخلہ ٹیسٹ بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔