National Assembly of Pakistan

توہین آمیز گفتگو پر سنی اتحاد کونسل کے ثنا اللہ مستی خیل کے بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی عائد

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران نازیبا تقریر کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے رکن مستی خیل پر بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔

بجٹ سیشن کے دوران سنی اتحاد کونسل کے رکن مستی خیل نے اپنی تقریر کے دوران نازیبا جملے ادا کیے، جس پر حکومتی اتحاد کی خواتین اراکین نے شدید احتجاج کیا جبکہ اس دوران لیگی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس کو کچھ دیر کیلیے ملتوی کیا تو خواتین اراکین نے اسپیکر کے چیمبر کے سامنے دھرنا دیا اور مستی خیل کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا، اس کے بعد بعد ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے دوبارہ اجلاس شروع ہوا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2002 سے اسمبلی کا رکن ہوں اور یہاں کبھی کسی رکن نے ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے، میرے پاس مذمت کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

ایاز صادق نے مستی خیل کی بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی کے حوالے سے ایک تحریک پیش کی جس کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

تحریک کے متن میں کہا گیا کہ ثنا اللہ مستی خیل پورے بجٹ اجلاس میں ایوان میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ تحریک منظور ہونے کے بعد اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔

اسمبلی اجلاس کے بعد سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے ایوان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز گفتگو کو سپورٹ نہیں کر سکتی، ثناء اللہ مستی خیل کی زبان پھسل گئی تھی اور انکا مقصد کسی کو ٹارگٹ کرنا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں۔