ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت 8 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ، صوبے مشرقی آذربائیجان کے گورنر، آیت اللہ خامنہ ای کے خصوصی نمائندہ برائے آذربائیجان، اور ہیلی کاپٹر کے عملے کے 4 ارکان حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔

ایرانی حکام نے ملک کے شمال مغربی علاقے میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی 2021 سے ایران کے صدر تھے۔

ایرانی ہلال احمر کے سربراہ کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی سمیت ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق مسافروں کی میتیں ایمبولینس کے ذریعے ایران کے شمال مغربی شہر تبریز کے ایک قبرستان لے جائی جا رہی ہیں۔

حکام کا مزید کہنا ہے کہ کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہوگئی ہیں۔حادثے میں جاں بحق 3 افراد کے ناموں کا اعلان کردیا گیا۔ پائلٹ کرنل سید طاہر مصطفوی، پائلٹ کرنل محسن دریانوش اور میجر بہروزش ہیلی کاپٹر کے عملے میں شامل تھے۔

ہیلی کاپٹر میں صدر رئیسی کے ساتھ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ترجمان اور مشرقی آذر بائیجان کے گورنر بھی سوار تھے۔ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں گورنر تبریز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ایرانی کابینہ نے صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیتی پیغام میں کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی ایرانی عوام کی خدمت میں گزاری۔

ایرانی صدر آذر بائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آ رہے تھے کہ ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا۔رپورٹس کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو خراب موسم کے باعث پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا۔

ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر کی ہلاکت پر امریکا، روس، چین، بھارت اور تمام ہی مسلم ممالک سمیت کئی سربراہان مملکت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے روحانی پیشوا اور عوام سے دلی دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔