پشاور: پختونخوا حکومت کاشت کاروں سے 29 ارب روپے مالیت کی گندم خریداری کل سے شروع کرے گی۔
صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت تقریباً 29 ارب روپے کی لاگت سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کل 7 مئی سے شروع کرے گی۔ گندم مقامی کاشتکاروں سے 3900 روپے 40 کلو گرام کے حساب خریدی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گندم کا معیاراور مقدار جانچنے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں، جو ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، ضلعی انتظامیہ ،ایگریکلچر، ریونیو ڈیپارٹمنٹ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان اور محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہل کار بحیثیت آبزرور پر مشتمل ہوں گی۔
ظاہر شاہ طورو نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ صوبے کے 22 گودام گندم خریداری کے مراکز بنائے گئے ہیں۔ پشاور،ڈی آئی خان ،بنوں،ملاکنڈ درگئی،دیر لوئر ، ہنگو ،لکی مروت،مردان،ہری پور، مانسہرہ، کرک، بٹگرام، کوہاٹ، ایبٹ آباد، نوشہرہ، چارسدہ، چترال اپر، چترال لوئر، اضاخیل، بونیر ،صوابی اور سوات میں خریداری مراکز ہوں گے جہاں خریداری کے عمل کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پہلے آئیں پہلے پائیں کے اصول پر کاشتکاروں سے خریداری ہوگی۔ اس سلسلے میں خریداری ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے، جس سے موقع ہی پر تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جا سکے گا اور 24 گھنٹے کے اندر بینک آف خیبر کے ذریعے کاشتکاروں کو ادائیگی کردی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکایت کے لیے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔ گندم خریداری میں شفافیت اور کسی بھی قسم کی خورد برد روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ بدعنوانی میں ملوث ہونے پر مثالی سزا دی جائے گی۔