اسلام آباد: گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب کرلیا گیا۔
گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہے، گندم بحران پر تحقیقات کیلیے قائم کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کے روز ہوا تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے مختلف آپشن زیر غور ہیں، ذرائع کے مطابق تحقیقات کے بعد کارروائی کیلیے معاملہ نیب، ایف آئی اے کے سپرد کرنے پر بھی غور کیا جارہاہے۔نگران دور کے افراد کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
نگران وزیر اعظم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک طلبی کا کوئی باقاعدہ نوٹس نہیں ملا۔ کمیٹی4 ارکان پر مشتمل ہے اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ چار روز میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم اور وزرا کوتحقیقات کے حوالے سے سوالنامہ بھی بھیجا جا سکتا ہے جس میں ان تحقیقات کے حوالے سے وہ اپنا موقف پیش کرسکتے ہیں۔کمیٹی کااجلاس آج پھر ہوگا۔وفاقی سیکریٹری کابینہ نے گندم کی انکوائری سے متعلق گمراہ کن خبر کی تردید کی۔
اسلام آباد سے جاری کردہ بیان میں وفاقی سیکریٹری کابینہ کامران علی افضل نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نہ ہی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو طلب کیا، دونوں حضرات کو طلب کیے جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
کامران علی افضل نے کہا کہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہا ہوں،میری انکوائری سے متعلق غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ 8 فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زائد گندم درآمدکی گئی۔ ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجود گندم درآمد کی گئی اور وزیراعظم شہباز شریف کو بھی گندم کی درآمد کے حوالے سے لاعلم رکھا گیا جس پر وزیراعظم نے لاعلم رکھنے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کو عہدے سے ہٹایا۔
ذرائع کے مطابق گندم کی درآمد نگران حکومت کے فیصلے کے تحت موجودہ حکومت میں بھی جاری رکھی گئی۔ وزارت خزانہ نے ٹی سی پی کے ذریعے گندم درآمد کرنے کی سمری مسترد کی اور نجی شعبے کے ذریعے پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی کی جو بندرگاہ پر 93 روپے 82 پیسے فی کلو میں پڑی۔
ذرائع کے مطابق وزارت بحری امورکو درآمدی گندم کی بندرگاہوں پرپہنچ کو ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی تھی اور اجازت نامے میں ضرورت پڑنے پر سمری پر نظرثانی کا بھی آپشن رکھا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ کامران علی افضل کو پیر تک حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے بھی گندم اسکینڈل پر وزیراعظم شہباز شریف کو پیر کو طلب کر رکھا ہے۔ گندم اسکینڈل میں تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کوآج طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سابق سیکریٹری فوڈ محمد آصف نے ہفتے کے روز تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی تشکیل کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کامران علی افضل کر رہے ہیں۔ کمیٹی کل پیر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔