اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ مدر آف آل ریگنگ یہ تھی کہ پارٹی کو ختم کرنا، بیٹ کا نشان لینا، انتخابی جلسوں تک کی اجازت نہ دینا، مدر آف آل ریگنگ بند ہونی چاہیے، دنیا کے سامنے مزید تماشا نہ بنائیں جس کا مینڈیٹ ہے اس کو دے کر عوام کی رائے کا احترام کیا جائے۔
یہ بات عمران خان نے اپنی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات میں کہی۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے عمران خان کی گفتگو میڈیا کے سامنے پیش کی اور بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مدر آف آل یوٹرنز نے ووٹ کو عزت دو کے بجائے بوٹ کو عزت دے دی، مدر آف آل سلیکشن یہ تھا کہ کرمنلز کے کیسز ختم کرکے بانی پی ٹی آئی پر ڈال دیئے اور 32 سال کی سزا دے دی اور پری پول ریگنگ اور الیکشن ڈے ریگنگ یہ تھا کہ عوام اور ووٹرز کو اپنے نمائندے چننے کی اجازت نہ دی جائے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ ڈے پر انٹرنیٹ بند کر دیا گیا، لوگ ووٹ کے لیے ادھر ادھر بھٹکتے رہے، عوام کو پورا دن ذلیل کیا گیا، رات کو خواہشات کے مطابق نتائج نہ ملے تو دوبارہ انٹرنیٹ بند کر دیا گیا، رات کو مدر آف پوسٹ پول ریگنگ کی گئی۔
علمیہ خان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ فارم 45 کو نظر انداز کرکے رزلٹ بدلا گیا، یہاں ایک کمشنر نہیں بہت لوگ ہیں جو بہت ثبوت دے چکے ہیں، اندر کے ثبوت بھی موجود ہیں اور جنھوں نے ثبوت دیئے انہیں مار دیا جائے گا، ہمیں فکر ہے کہ اب کمشنر پنڈی پر تشدد کیا جائے گا آج کمشنر کھڑا ہوا ہے، انھوں نے جو کہا وہ ثبوت کے بغیر نہیں کہا ہوگا۔