اسلام آباد: آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے کیلیے سفک کی تجاویز پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے پر سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنے اور صنعتی شعبے کے بجلی کے بلوں میں کمی لانے کیلیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل ( سفک) کی تجاویز پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کردی، اس کے ذریعے صنعتی شعبے پر سبسڈی کے بوجھ میں 91 فیصد تک کمی ہوگی جبکہ صنعتی شعبوں کو بجلی کے بلوں کی مد میں 29 فیصد تک بچت ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پاکستانی اور آئی ایم ایف انتظامیہ کے درمیان اگلے ہفتے ورچوئل مذاکرات ہوں گے، آئی ایم ایف اگلے ہفتے پی آئی اے کے 268 ارب روپے کے تجارتی قرضے کے بندوبست سے متعلق حکومتی منصوبے اور انرجی سیکٹر کے 1.28 ہزار ارب روپے کے گردشی قرضوں کے خاتمے کے منصوبے کا جائزہ بھی لے گا۔
ذرائع کے مطابق صنعتی شعبے پر سے بجلی کے بلوں کا بوجھ کم کرنے، پی آئی اے کا قرض اور انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے منصوبوں پر سفک کے 2 فروری کو ہونے والے اجلاس میں جائزہ لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے پر بوجھ کم کرنے کیلیے رہائشی صارفین پر بوجھ میں اضافہ کرنے کا منصوبہ آئی ایم ایف کو پیش کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں رہائشی صارفین کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوجائے گا، اس طرح صنعتی شعبے کو 222 ارب روپے کی بچت ہوگی لیکن 400 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر 41 فیصد یا 22 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، یہ اضافہ بجلی بلوں میں50 روپے سے 3 ہزار روپے تک کے فکس چارجز عائد کرنے کی وجہ بن سکتا ہے۔