اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے بعد امریکی سینیٹرز نے ایران پر براہ راست حملے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن ایران کے اندر اہم دفاعی اہداف پر حملہ کریں۔
سینیٹر جان کورنین کا کہنا تھا کہ حملے جنگ کے لیے نہیں دفاع کے لیے ہوں گے۔
امریکا اور برطانیہ نے اردن حملے میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے جس کی ایران نے تردید کی ہے۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے بیانات علاقائی وبین الاقوامی امن اور استحکام کے لیے خطرہ قرار دے دیے۔
واضح رہے کہ اردن میں امریکی فوجی اڈے پر حملے میں تین فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب امریکا نے یمنی حوثیوں کے حملوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان سے تعاون مانگ لیا۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ٹاسک فورس میں شامل نہ ہونے کا آزادانہ فیصلہ کیا ہے۔