تہران: ایران نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 4 کرد باشندوں کو پھانسی دے دی۔
عالمی خبر رساں کے مطابق، ایران کے دارالحکومت تہران میں پژمان فاتحی، محسن مظلوم، محمد فرامرزی اوو وفا آذربار نامی قیدیوں کو علی الصبح پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
ایران کی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی جاسوسی تنظیم موساد سے وابستہ ان چاروں افراد کو اصفہان میں وزارت دفاع کے ایک اہم سیکیورٹی مرکز پر 23 جولائی 2022 کو بم دھماکا کرنا تھا۔
جس کے لیے ان چاروں کی خدمات اسرائیل نے ایک کرد تنظیم کے ذریعے حاصل کی تھیں اور تربیت کے لیے انھیں متعدد بار افریقی ممالک بھیجا گیا جہاں موساد کے سینٹر میں تربیت دی گئی تھی۔
ایرانی عدلیہ کے بقول ایسے ہی ایک تربیتی سیشن میں موساد کے چیف ڈیوڈ برنیا خود بھی شریک ہوئے تھے اور ان چاروں کو اہم ہدایات دیکر ایران روانہ کیا تھا۔
تاہم اس سے قبل کہ وہ بم دھماکے کے منصوبے کو عملی جامہ پہناتے۔ مئی 2022 کو سیکیورٹی ایجنسیز نے ایک کامیاب آپریشن میں ان چاروں کو گرفتار کرلیا اور دوران تفتیش اپنے منصوبے کے بارے میں اعتراف کیا۔
اسی دوران ایران کی سیکیورٹی ایجنسیز نے چاروں کے اعترافی بیان پر مشتمل ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔ بعد ازاں عدالت نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر چاروں کو سزائے موت سنائی تھی۔
واضح رہے کہ ایران میں گزشتہ ایک برس کے دوران 92 افراد کو پھانسی دی گئی جب کہ سال 2023 میں یہ تعداد 834 تھی۔ سزائے موت دینے کے اعتبار سے ایران دنیا بھر میں چین کے بعد سب سے زیادہ پھانسی دینے والا ملک ہے۔