اسلام آباد: رواں مالی سال کے دوران آئی پی پیز کو کیپیسیٹی چارجز کی مد میں ایک کھرب 300 ارب روپے ادا کیے جائیں گے۔
گزشتہ روز سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی صدارت میں ہونے والی سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پاور کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ بجلی کی طلب میں کمی کی وجہ سے کیپیسیٹی چارجز کی مد میں ادائیگیوں کا تناسب بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے رواں سال آئی پی پیز کو کیپیسیٹی چارجز کی مد میں ایک کھرب 300 ارب روپے ادا کیے جائیں گے، کمیٹی میں بجلی بلوں میں اضافے اور اس کے نتیجے میں پھیلنے والی عوامی بے چینی پر بھی غور کیا گیا۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کیپیسیٹی چارجز میں اضافے کی اہم وجہ روپے کی قدر میں گراوٹ، کوئلے کی امپورٹڈ قیمت، آر ایل این جی اور کائیبور میں اضافہ ہے۔
حکام نے مزید بتایا کہ مالی سال 2023 میں 467 ارب روپے کی بجلی چوری کی گئی جبکہ 976 روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی، کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں حکام کو ہر ڈیسکو کے نادہندگان کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیا۔