امریکا میں لڑاکا طیاروں کے پیچھا کرنے پر چھوٹا طیارہ گر کر تباہ؛ 4 افراد ہلاک

واشنگٹن: امریکا میں جنگی طیاروں نے ایک مشکوک اور بے ترتیب پرواز کرنے والے چھوٹے طیارے کا پیچھا کیا جو ورجینیا کی پہاڑوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دارالحکومت میں اہم اور حساس مقامات ہونے کی وجہ سے ہائی الرٹ ہوتا ہے اور آج واشنگٹن کی فضاؤں میں ایک چھوٹے طیارے کی مشکوک پرواز سے جنگی طیاروں کی دوڑیں لگ گئیں۔

کنٹرول ٹاور کے حکام کا کہنا ہے کہ مشکوک طیارے کے پائلٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا جس پر لڑاکا طیارے مشکوک طیارے کا پیچھا کرتے رہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کو روکنے کا اشارہ کرنے کے لیے لائٹ کا بھی استعمال کیا گیا لیکن پائلٹ نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

مشکوک طیارے کا پیچھے کرنے والے نارڈ طیاروں کو سپرسونک رفتار سے اڑان کا اختیار دیا گیا تھا اس لیے کئی مقام پر شہریوں نے ایک سونک بوم سنی تھی۔ شہری چوہے بلی کے اس کھیل میں سہم گئے تھے۔

چھوٹا مشکوک طیارہ ورجینیا میں ایک مقام پر پہاڑ سے ٹکرا کر زمیں بوس ہوگیا اور اس میں آگ بھڑک اُٹھی۔ اس طیارے میں 7 سے 12 افراد تک کی گنجائش ہوتی ہے تاہم حادثے کے وقت اس میں کتنے افراد موجود تھے اس کی تصدیق جاری ہے۔

ایک ذمہ دار شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ تباہ ہونے والے طیارے میں کم از کم 4 افراد سوار تھے اور امدادی کارکنان کو ان میں سے کوئی بھی زندہ نہیں ملا۔ ان کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ مشکوک طیارہ آٹو پائلٹ پر اڑ رہا تھا۔

ادھر امریکی حکام نے طیارہ حادثے سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کیں اور نہ ہی طیارے میں موجود افراد کی تعداد اور ان کی موجودہ حالت سے متعلق کچھ بتایا ہے۔ تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

دوسری جانب پرواز سے باخبر رہنے والی ویب سائٹ Flight Aware کے مطابق چھوٹا طیارہ فلوریڈا کے اینکور موٹرز کے نام رجسٹر تھا۔ اینکور کے مالک جان رمپل نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ان کی بیٹی، پوتا اور ان کی آیا جہاز میں سوار تھیں۔

تاہم اس حوالے سے امریکی حکام نے تردید یا تصدیق نہیں کی۔