فوری اور کم لاگت ادائیگی کی سہولت ’’ راست‘‘ کے استعمال میں نمایاں اضافہ

کراچی: اسٹیٹ بینک کی فوری اور کم لاگت ادائیگی کی سہولت ’’ راست‘‘ کے استعمال کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کی رواں مالی سال کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جون 22ء کے بعد سے ’’ راست ‘‘ کے استعمال کے رجحان میں 72.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ’’راست صارفین‘‘ کی تعداد 15.0 ملین سے بڑھ کر مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں 21.1 ملین ہوگئی۔

مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں راست صارفین کی تعداد میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ان کی تعداد 25.8 ملین کی سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق ’’ راست ‘‘ کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز کی تعداد 7.1 ملین سے بڑھ کر 21.5 ملین ہوگئی۔ اسی طرح اس سہولت کے ذریعے پروسیس ہونے والی رقوم کی مالیت بھی 98.4 ارب روپے سے بڑھ کر 578.6 ارب روپے ہوگئی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران ای بینکاری کے مجموعی لین دین کے حجم میں 4.1 فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 12.6 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح ای بینکنگ ٹرانزیکشنز کی مالیت بھی دوسری سہ ماہی تک 42ہزار 500ارب روپے تک پہنچ گئی۔

مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے انٹرنیٹ بینکاری میں 21فیصد اور موبائل بینکاری کے صارفین کی تعداد میں 22ملین کا اضافہ ہوا۔ پہلی سہ ماہی کے اختتام تک صارفین کی تعداد ایک کروڑ جبکہ دوسری سہ ماہی تک ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ اور موبائل فون بینکاری کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشنز میں بھی دونوں سہ ماہیوں کے دوران مسلسل نمو ہوتی رہی۔ پہلی سہ ماہی کے دوران انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ کے حجم اور مالیت میں 11فیصد اضافہ ہوا جبکہ دوسری سہ ماہی میں انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ کا حجم 18فیصد اور مالیت 15 فیصد بڑھ گئی۔

اسی طرح ای کامرس ٹرانزیکشنز کی مالیت میں بھی اضافہ ہوا اور پہلی سہ ماہی میں مالیت 11.6فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 2.2فیصد بڑھ گئی۔ پوائنٹ آف سیل 3.8 فیصد اضافے کے ساتھ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک 108899 تک پہنچ گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا دسمبر 2022ء کے دوران، پی او ایس ٹرمینلز پر 493.2 ارب روپے کی کل 94.8 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی تک اے ٹی ایمز (ATMs) کی تعداد بھی بڑھ کر 17547 ہو گئی۔ اسی طرح پیمنٹ کارڈز کی تعداد 43.0 ملین سے بڑھ کر مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک بڑھ کر 46.5 ملین تک پہنچ گئی۔