جرمنی میں بدترین ہرتال نے نقل و حمل کا نظام درہم برہم کردیا

برلن: جرمنی میں ایئرپورٹس، بسیں اور ریلوے اسٹیشنز کی ہڑتال ہے، جس کی وجہ سے ہفتے کے آغاز میں ہی لاکھوں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ورڈی ٹریڈ یونین اور ریلوے اینڈ ٹرانسپورٹ یونین (ای وی جی) کی جانب سے کال کی گئی اس ہڑتال کو مہنگائی سے دوچار یورپی معیشت کی دہائیوں کی سب سے بڑی ہڑتال قرار دیا جا رہا ہے۔

24 گھنٹے کی “انتباہی” ہڑتال کی کال میں ورڈی ٹریڈ یونین اور ای وی جی نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ سمجھوتہ کرنے میں ناکام رہے تو یہ مزید ہڑتالوں کا باعث بن سکتی ہے۔

دوسری جانب حکومت نے ملازمین کو 27 ماہ کی مدت میں تنخواہ میں 5 فیصد اضافے اور 2500 یورو کی یکمشت ادائیگی کی پیشکش کی ہے لیکن یونینز اسے دوگنا کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں اور کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی جو کہ فروری میں 9.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے، میں اتنا کم اضافہ ناقابل قبول ہے۔

ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اداروں میں مزدوروں کی قلت کی وجہ سے یونینز کا مذاکرات میں پلڑا بھاری ہے۔ ورڈی کے مطابق جرمنی میں 1992 سے ملازمین کی اجرت پر بحث و مباحثے کی طویل تاریخ ہے جس کی تازہ ترین مثال یہ ہڑتال ہے جو کہ دہائیوں میں سب سے بڑی ہڑتال ہے۔