صوفیہ: یورپی ملک بلغاریہ کے دارالحکومت میں ایک ٹرک سے بچے سمیت 18 افغان تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس پر 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لیے لیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ٹرک میں لکڑی کے کمپارٹمنٹس بنے ہوئے تھے جس میں 6 بچوں سمیت 34 افراد کو چھپایا گیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں کی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئیں۔
34 میں سے زندہ بچ جانے والے 16 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں۔ یہ سب آکسیجن اور غذا کی کمی کا شکار تھے تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ افغان تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر یورپی ممالک لے جانے کی کوشش کے الزام میں 4 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے ایک پہلے بھی سزا بھگت چکا ہے۔
افغانستان میں گزشتہ برس طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد سے عالمی فنڈز منجمد ہیں اور ملک میں غربت نے پنجے گاڑھ لیے ہیں۔
طالبان کی سخت پابندیوں اور غربت کے باعث اکثر افغان شہری یورپی ممالک جانے کی کوشش میں اس قسم کے حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں۔
خیال رہے کہ 2015 میں 71 تارکین وطن کی آسٹریا کے ایک موٹر وے پر مردہ حالت میں پائے جانے پر بلغاریہ کے 3 ٹرک ڈرائیورز کو سزا موت دی گئی تھی۔
اسی وجہ سے گزشتہ برس دسمبر میں، بلغاریہ کو آسٹریا اور نیدرلینڈز نے سیکورٹی اور قانون کی حکمرانی کے خدشات کے باعث یورپی یونین کے پاسپورٹ فری زون میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔