لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 4 ڈاکوؤں کی ہلاکت کے معاملے میں پیش رفت سامنے آگئی، ڈاکوؤں کی ساتھی خاتون اقراء نے بیان ریکارڈ کروا دیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزمہ نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ تک ڈکیت گروہ کے ساتھ کام کیا ، گینگ واردات کے بعد لوٹی گئی رقم اور زیورات گھرمیں نہیں رکھتے تھے بلکہ رقم فوری بینک میں جمع کروائی جاتی تھی ۔
اپنے بیان میں ملزمہ کا کہنا تھا کہ شوہر سے جھگڑے کے بعد ڈکیت رضوان سے تعلقات استوار ہوئے اور شوہر کو چھوڑ کر 6 سالہ بچے کے ہمراہ رضوان کے ساتھ لاہور آ گئی ۔
پولیس تفتیش کے مطابق مارے جانے والا ڈکیت گروہ سی آئی اے ملتان اور آئی بی کو مطلوب تھا ۔
ڈاکوؤں نے ملتان ، پاکپتن ، عارفوالہ میں سرکاری وردیاں پہن کروارداتیں کیں اور ملتان میں گھیرا تنگ ہونے پر اکتوبر سے ڈکیت گینگ لاہورمیں آپریشنل ہوا۔
ڈاکوؤں کے زیر استعمال موٹر سائیکل ستوکتلہ سے ڈولفن یونیفارم پہن کر چھینی گئی اور ڈکیت گروہ کے رکن زین نے لاہور میں وارداتوں کی منصوبہ بندی کی۔