تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو 33برس بیت گئے ہیںاس سانحہ پر امت مسلمہ کے زخم آج بھی تازہ ہیں، بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کر دیا گیاہے۔بھارت کے شہر ایودھیا میںسال1992ء کو 6دسمبر کے دن بھارت کے ہزاروں انتہا پسند ہندئوں نے تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد بھارت میں بدترین مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میںہزاروں افراد جاں بحق ہو گئے۔بابری مسجد کی شہادت کے بعد بھارت میں ہندو ہر برس 6دسمبر کو یوم فتح جبکہ پوری امت مسلمہ یوم سوگ مناتی ہے۔
بابری مسجد سولہویں صدی کا ایک عظیم شاہکار تھا1528ء کو انتہا پسند ہندوئوں نے شوشہ چھوڑا کہ بابری مسجد دراصل رام کی جنم بھومی کو منہدم کرکے تعمیر کی گئی ہے۔1949ء میں بابری مسجد متنازعہ قرار دے کر بند کروا دی گئی جس کے بعد مسلمانوں اور ہندئوں کے مابین یہ مسجد متنازعہ ہی رہی اور بالآخر 6دسمبر1992ء کو ہزاروں انتہا پسند ہندئوں نے اپنے لیڈروں کی زیر قیادت مسلمانوں کے عظیم ثقافتی ورثہ بابری مسجد کو شہید کر دیا۔
جس کے بعد بھارت میں تاریخ کے بدترین مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان جاں بحق ہو ئے۔2025ء میں بابری مسجد کی شہادت پر امت مسلمہ کے زخم ہرے ہو گئے کہ بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر تعمیر کرکے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وہاں جھنڈ لہرا دیا ہے جو اکہ انتہائی شرمناک عمل ہے۔

