کراچی : نیپا واقعے پر ڈی ایس پی نیوٹائون معین کمانڈو کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کو سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اب تک واقعے پر ایس ایس پی ایسٹ اور ڈی ایس پی سمیت8افسران معطل کیے جا چکے ہیں۔
کراچی میں ایک کھلے مین ہولز نے کئی محاذ کھول دیئے، نیپا واقعے پر ہر ذمہ دار ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرا رہا ہے۔واقعے پر ایک اور معطلی سامنے آئی ، ڈی ایس پی نیو ٹائون معین کمانڈو کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیاہے۔اس حوالے سے آئی جی سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، جس میں معین عرف کمانڈو کو سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بچے کو ایس ایس پی دفتربلانے پر ایکشن لیا گیا تاہم اب تک واقعے پر ایس ایس پی ایسٹ اور ڈی ایس پی سمیت8افسران معطل کیے جا چکے ہیں۔معطل ہونے والوں میں ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا اور ڈی سی ایسٹ ابراراحمدجعفری شامل ہیں۔فرخ رضاکوسینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے اور ابراراحمد کومتعلقہ ڈپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنیکی ہدایت کی گئی ہے ۔
د وسری جانب وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نیاعلی افسران کومعطل کیا تھا، جن میں اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال عامرعلی شاہ، بلدیہ عظمی کراچی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسزعمران راجپوت،واٹر اینڈسیوریج کارپوریشن کے ایگزیکٹو انجینئر وقار احمد سمیت پانچ افسر شامل ہیں۔
دریں اثناء کراچی میں نیپا کے قریب گٹر میں گر کر ابراہیم کی ہلاکت کے بعد سڑک پر کھودے گئے گڑھے بند کرنے کا تحقیقاتی کمیٹی کا دعوی غلط نکلا۔تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ کھودے گئے تمام گڑھے بھر دیئے گئے ہیں جبکہ نجی اسٹور کے باہر کھودا جانے والا مقام3 دن بعد بھی ویسا ہی ہے ، قریب چھوٹے بلاکس رکھے گئے ہیں۔ کھلے ہوئے گڑھوں کی وجہ سے مزید جان لیوا حادثات کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق جس جگہ سے بچے کی لاش ملی وہ نالا بھی اب تک بند نہیں کیا جا سکا ہے۔

