لوئر دیر:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی خودساختہ شروع کی گئی ہے، ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاق سے این او سی نہیں مل رہا ہے اور وفاق ہمارے 3 ہزار ارب روپے بھی نہیں دے رہا ہے۔
لوئردیر میں 41 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل کوٹو ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبرپختونخوا سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بانی نے جو منصوبے شروع کیے تھے، اس پر فخر ہے اور ان کے تمام منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ترقیاتی منصوبوں کے لیے این او سی نہیں مل رہے ہیں، جس کی وجہ سے صوبے کو مشکلات کا سامنا ہے،صوبے میں دہشت گردی خود ساختہ شروع کی گئی ہے، اس وجہ سے صوبے کی معیشت ترقی نہیں کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو تجربہ گاہ بنا دیاگیا ہے،وفاق ہمارے 3ہزار ارب روپے نہیں دے رہا ہے، اگر وفاق نے ہمارے بقایا جات کی ادائیگی کی تو صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
اس موقع پر پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 21.7 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے، منصوبے سے سالانہ 207 ملین یونٹس بجلی پیدا ہوگی جس سے 2.4 ارب روپے آمدن متوقع ہے۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے 1.5 ارب روپے کی لاگت سے 18.5 کلومیٹر تورمنگ رازگرام روڈ کا بھی افتتاح کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت پن بجلی وسائل کو معاشی ترقی کی بنیاد بنانے کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی پر کام کر رہی ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ صاف اور سستی توانائی کے یہ منصوبے روزگار کے فروغ اور صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی پاور ہاؤسز سے پیدا ہونے والی بجلی صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائے گی، صوبائی حکومت اپنے پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم کے لیے مکمل سپورٹ فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے قدرتی وسائل پر پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے۔

