کراچی:صنعتکاروں نے گیس کے بھاری بلوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔کراچی میں صنعتکاروں نے گیس کے بھاری بلوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں فیکٹریاں چلانا ممکن نہیں رہا۔
صدر کراچی چیمبر ریحان حنیف نے کہا کہ گیس بل صنعتکاروں پر بجلی بن کر گرے ہیں، جس کے باعث کئی ایکسپورٹرز نے فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت ہڑتالوں اور دھرنوں کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
سابق صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے انکشاف کیا کہ متعدد ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے رخصت ہو رہی ہیں جب کہ گیس کمپنیاں اوگرا کو پریشر کم کرنے کے خطوط ارسال کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کی کھپت مسلسل کم ہو رہی ہے، جب کہ ادارہ شماریات کے مطابق برآمدات میں بھی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
جاوید بلوانی نے کہا کہ کاروباری لاگت اتنی بڑھ چکی ہے کہ بیرون ملک کاروبار کرنا اب زیادہ آسان ہو گیا ہے۔چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا نے کہا کہ حکومت کے مشورے پر صنعتکاروں نے کیپٹو پاور پلانٹس نصب کیے مگر اب گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا ایسے حالات میں حکومت شکوہ کرتی ہے کہ برآمدات کیوں نہیں بڑھ رہیں، جب کہ صنعتکار دن بہ دن مشکلات میں گھرے جا رہے ہیں۔

