پاکستانی معیشت بہتر،مہنگائی کی فہرست میں دوسرا نمبر

اسلام آباد:پاکستان جنوبی ایشیاء میں معاشی ترقی اور مہنگائی کے اعتبار سے کہاں کھڑا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ میں اہم انکشاف کردیا۔مہنگائی میں بھی پاکستان خطے میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت 6.5 فیصد اور بھوٹان 6 فیصد کی شرح سے ترقی کریں گے۔

سری لنکا کی گروتھ 3.3، نیپال اور پاکستان کی تین جبکہ افغانستان کی 1.7 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔مہنگائی کے لحاظ سے پاکستان خطے میں دوسرے نمبر پر ہے۔رواں سال پاکستان میں مہنگائی 6 فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں 8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

سری لنکا اور نیپال میں 4.5، بھارت میں 4.2 اور افغانستان میں ایک فیصد مہنگائی رہنے کا امکان ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں 2025ء میں بہتری کے اثرات سے ترقی میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان کی معیشت درمیانی مدت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیائی ترقیاتی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق پاکستان میں مالی سال 2026ء میں جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، پالیسی ریفارمز اور استحکام سے معیشت میں بہتری جاری رہے گی، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان میں معاشی اصلاحات میں پیشرفت ہوئی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے بتایا کہ پاکستان کی ترقی کے امکانات مثبت ہیں لیکن ڈھانچہ جاتی چیلنجز برقرار ہیں، بار بار آنے والی قدرتی آفات اور حالیہ سیلاب ترقی کیلئے خطرہ ہیں۔اے ڈی بی کے مطابق اصلاحات اور پالیسی عملدرآمد سے معاشی رفتار اور اعتماد برقرار رکھا جا سکتا ہے، 2026 ء میں امریکا پاکستان تجارتی معاہدے سے کاروباری اعتماد بحال ہونے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے، سیلاب سے انفرااسٹرکچر اور زرعی اراضی کو نقصان شرح نمو پر دباؤ ڈالے گا، تعمیراتی شعبے کیلئے بجٹ میں دی گئی مراعات جزوی طور پر نقصانات کم کریں گی۔

اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق2026 ء میں اوسطاً مہنگائی 6 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے، سیلاب سے سپلائی چین متاثر ہوگی جس سے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کا تجزیہ ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافے سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا، مرکزی بینک مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے محتاط مانیٹری پالیسی اپنائے گا۔