انتا ننا ریوو:مڈغاسکر کے صدر آندری راجولینا نے پرتشدد عوامی مظاہروں کے بعد حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ا دارے کے مطابق فیصلہ پانی اور بجلی کی عدم فراہمی پر نوجوانوں کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے بعد کیا گیا جن میں 22 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
تین روزہ مظاہرے حالیہ برسوں میں ملک میں سب سے بڑے مظاہرے قرار دئیے جا رہے ہیں اور 2023 کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد صدر راجولینا کو درپیش سب سے بڑا سیاسی چیلنج تصور کیے جا رہے ہیں۔
اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں صدر راجولینا نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں اور معذرت خواہ ہیں کہ حکومت کے کچھ ارکان اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکے۔
دنیا کے غریب ترین ممالک میں شمار ہونے والے مڈغاسکر میں 1960 میں آزادی کے بعد سے بارہا عوامی تحریکیں اور احتجاج ہوتے رہے ہیں جن میں 2009 کے بڑے مظاہرے بھی شامل ہیں جن کے نتیجے میں اس وقت کے صدر مارک راوالومانانا کو اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔