نیویارک:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرض تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے۔
پاکستان میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے نئے طے شدہ مالیاتی منصوبے (سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت) کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے گردشی قرضے سے نمٹنے کے منصوبے کو بہت بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا ہے اور سیلاب کے باعث تعاون کا یقین دلایا ہے، معاشی اشاریوں میں بہتری، ایف بی آر، بجلی اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری بہت اہم پیش رفت ہے، ہمت اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھیں تو ملک مشکلات سے نکل آئے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات ایک بہت بڑا چیلنج تھا، ٹاسک فورس نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے، سب نے اپنی اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کی ہیں، تمام متعلقہ فریقین کا اس میں بڑا اور مثالی کردار ہے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بھرپور حمایت سے ہمیں کامیابی ملی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگلا مرحلہ اب ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ہے،ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے، اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے۔
دریں اثناء نیویارک میںبنگلا دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ معرکہ حق پاکستان کی عظیم فتح ہے، فیلڈمارشل نے دکھایا جنگیں کیسے لڑی جاتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک بنگلادیش تعلقات مزیدبہتری کی طرف جائیں گے، بنگلادیش سے تجارت اورسفارتی تعلقات بڑھائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ معرکہ حق پاکستان کی اللہ تعالی کے فضل وکرم سے عظیم فتح ہے، الحمداللہ پوری دنیانے دیکھاکہ ہم نے بھارت کو شکست فاش دی، افواج پاکستان نے دلیری، بہادری اورشجاعت کے باعث بھارت کا غرور کو خاک میں ملایا۔
شہبازشریف نے کہا کہ افواج کی بہترین ٹریننگ، ائیرفورس اور ائیرچیف نے بھارت کا گھمنڈ پاش پاش کیا۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ فلسطین سے متعلق مشترکہ اعلامیہ آگیا۔ عمل کیسے کرنا ہے اس پر بات ہوگی۔
غزہ میں جلد سیز فائر ہوگا۔قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے ملاقات کی جس میںتعلقات بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے خوشگوار ماحول میں گرم جوشی سے ملاقات کی، دو طرفہ تعلقات میں کثیر الجہتی تعاون بالخصوص تجارت، علاقائی تعاون اور دونوں ممالک کے لوگوں کے باہمی تعلقات کو بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم نے باہمی عزت و رواداری، باہمی اعتماد اور علاقائی تعاون و ترقی جیسے مشترکہ مقاصد پر مبنی پاکستان بنگلہ دیش تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس موقع پر بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر نے باہمی سفارتی تعلقات میں بہتری اور پاکستان کے کردار کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے باہمی تجارت اور ثقافتی تعلقات کو بہتر کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری اور برازیل کے صدر کی جانب سے نیویارک میں منعقدہ اسپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ماحولیاتی تباہی کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں، قصور بڑے ممالک کا ہے ، پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔
ہم اپنے حصے سے کہیں زیادہ نقصانات اٹھا رہے ہیں،امید ہے عالمی برادری آئندہ نسلوں کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ایسے وقت میں یہاں مخاطب ہیں جب پاکستان کو مون سون کی شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور تباہ کن سیلاب کی صورتحال درپیش ہے ،اس موسمیاتی آفت کی وجہ سے 50 لاکھ سے زائد افراد اور 4100 دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ2035ء تک ملک کے انرجی مکس میں قابلِ تجدید اور پن بجلی کا حصہ بڑھا کر 62 فیصد تک کیا جائے گا،2030 تک جوہری توانائی کی صلاحیت میں 1200 میگاواٹ اضافہ کیا جائے گا،2030 ء تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو صاف توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔
ملک بھر میں 3 ہزار چارجر اسٹیشن قائم کیے جائیں گے،کلائمیٹ سمارٹ زراعت کو فروغ دیا جائے گا،پانی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا اور ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ آگے بڑھایا جائے گا۔
قبل ازیںوزیراعظم شہباز شریف سے بل گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی بل گیٹس نے خوشگوار ماحول میں ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے بل گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے 2022ء کے سیلاب کے پیش نظر قابل ذکر امدادی کارروائیوں کو یاد کرتے ہوئے حالیہ 2025ء کے سیلاب کے بعد دی جانے والی امداد کو بھی قابل تحسین قرار دیا۔
وزیراعظم نے پاکستان میں پولیو کے تدارک، قوت مدافعت، غذائی معیار میں اضافہ اور معاشی شمولیت کے لیے حکومتی اقدامات میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔مزید براں وزیراعظم نے پولیو کے مکمل تدارک کے حصول میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کے مسلسل تعاون کی اہمیت پر خصوصی زوردیا۔
وزیراعظم نے حکومت کی طرف سے کی جانے والی جامع معاشی ریفارمز، ڈیجیٹلائزیشن میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کی عملی اور مثبت تعاون کی خصوصی تعریف کی۔