اسلام آباد:وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ روزچاغی میںایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا ہماری فورسز اس گھر تک پہنچیں جہاں دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، فورسز پر اس گھر سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ایک دہشت گرد جہانزیب نے سرنڈر کیا۔
یہ دہشت گرد دالبندین کے علاقے میں دہشت گردوں کی بھرتی کرتا تھا یہ ایک ہارڈ کور دہشت گرد گرفتار ہوا ہے یہ دالبندین میں اسلحہ سپلائی کرتا تھا۔سرفراز بگٹی نے گرفتار دہشت گرد جہانزیب کی ویڈیو اور اعترافی بیان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے کام کررہے ہیں، دہشت گردوں کو کسی صورت رعایت نہیں دیں گے وہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد، بلوچوں کے نام پر اسٹیٹ کو ڈی اسٹیبلائزڈ کررہے ہیں کس نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات نہیں کیے؟ ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا پھر بھی ہم نے مذاکرات کی کوشش کی مینگل صاحب اور مالک صاحب کی جماعتوں کے لوگ بھی ہمارے ساتھ تھے۔
ایک لوگ وہ ہیں جنہوں نے بندوق نہیں اٹھائی اور ایک وہ ہیں جنہوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے، اگر کوئی محروم ہے تو کیا وہ لوگوں کو قتل کرنا شروع کردے؟ یہ وائلنس کا کوئی جواز نہیں ہے، اسے ہم کبھی ناراض بلوچ اور کبھی محرومی کا نام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد سے متعلق ماہ رنگ بلوچ پروپیگنڈا کررہی ہیں، ہم ریاست کے اندر ریاست بنانے نہیں دیں گے۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی ‘را’ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ یہ ‘را’ بیسڈ، ‘را’ فنڈڈ جنگ ہے، یہ ‘را’ کی پاکستان پر مسلط کردہ جنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ریاست مخالف بیانیہ بنانے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد بلوچستان میں کارروائیوں میں ملوث ہیں۔