پنجاب ، کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے جدید منصوبہ شروع،خلاف ورزی پر جرمانہ ہوگا

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے جدید منصوبہ پیش کر دیا۔پنجاب میں کچرا جمع کرنے کیلئے رنگدار کوڑے دان استعمال کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ پہلے مرحلے میں تعلیمی اداروں میں اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس کے نفاذ کی منظوری دیدی گئی۔وزیر اعلی پنجاب نے سرکاری و نجی اسکولوں میں 5 رنگوں کے کوڑے دان رکھنے کا حکم جاری کر دیا۔ اور 30 ستمبر تک تمام اسکولوں میں رنگدار کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔

جاری کردہ حکم نامے کے مطابق کچرا جمع کرنے کے لیے رنگدار کوڑے دان استعمال کیے جائیں گے۔ اور یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہو گا۔ جبکہ خلاف ورزی پر جرمانے ہوں گے۔پیلے رنگ کے ڈبوں میں کاغذ اور ردی جمع کی جائے گی،سبز رنگ کے ڈبوں میں بوتلیں، کانچ کے ٹکڑے اور لیبارٹری میں استعمال ہونے و الا ضائع شدہ سامان ڈالا جائے گا،سرمئی رنگ میں پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا، پتے اور گلی سڑی سبزیاں پھینکی جائیں گی،لال رنگ کے کچرے کے ڈبے میںلوہے اور دیگر دھاتی کوڑے کیلئے استعمال ہوں گے جبکہ نارنجی کوڑے دان پلاسٹک ویسٹ کیلئے استعمال کیے جائیں گے۔

ان اشیاء کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کیلئے استعمال کیاجائے گا۔اس جدید طریقے کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا اور ماحول دوست رویوں کو فروغ دینا ہے،پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن (1139)پر تعلیمی ادارے کچرا اٹھانے کیلئے رابطہ بھی کرسکتے ہیں،لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا،

ماحولیات کے تحفظ کا ادارہ تعلیمی اداروں میں اس طریقہ کار کے نفاذ کو یقینی بنائے گا، ای پی اے ٹیم درس گاہوں کا معائنہ بھی کرے گی اورمعیار پر پورا اترنے والے تعلیمی اداروں کو ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری کیاجائے گا۔سینئر وزیر موحولیات اینڈ کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی نگرانی کریں گی۔صوبائی وزیرِ تعلیم رانا سکندراوروزیر لوکل گورنمنٹ ذیشان ملک کو اہداف سونپ دئیے گئے ہیں۔

ادھروزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے گرین ٹریکٹر پروگرام کے دوسرے مرحلے کا باضابطہ آغاز کر دیا۔اس موقع پر انہوں نے کسانوں کیلئے بڑی خوشخبری کا اعلان کرتے ہوئے ہائی پاور ٹریکٹرز پر 10 لاکھ روپے جبکہ مڈیم پاور ٹریکٹرز پر 5 لاکھ روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا۔افتتاحی تقریب میں وزیر اعلی نے کامیاب کسانوں کو مبارکباد دی اور پہلے تین ٹریکٹرز کامیاب امیدواروں کے حوالے کیے۔سیکرٹری زراعت کے مطابق یہ سکیم ان کسانوں کیلئے ہے جن کے پاس 7 ایکڑ یا اس سے زیادہ زمین موجود ہے۔ پروگرام کے تحت 75 سے 125 ہارس پاور تک کے ٹریکٹرز دئیے جائیں گے۔

فیز ٹو میں مجموعی طور پر 20 ہزار ٹریکٹرز تقسیم کیے جائیں گے، جن میں 9 ہزار 500 ہائی پاور اور 10 ہزار 500 مڈیم پاور ٹریکٹرز شامل ہیں۔رپورٹس کے مطابق اس سکیم کیلئے کل 7 لاکھ 34 ہزار کسانوں نے درخواست دی، جن میں سے 2 لاکھ 82 ہزار اہل قرار پائے، جبکہ قرعہ اندازی کے بعد 9 ہزار 500 کسان کامیاب ہوئے۔

وزیر اعلی مریم نواز نے اس اقدام کو زرعی شعبے کی جدید کاری اور کسانوں کو بااختیار بنانے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ سبسڈی والے ٹریکٹرز سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کا بوجھ کم ہوگا اور صوبے بھر میں فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔