چھ جہاز گر گئے،جنگ ہار گئے ،اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، عطاء تارڑ

وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔یہ بات انہوںنے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز بھی گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں، جیسے بھی حالات ہوں اسپورٹس مین اسپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔صحافی نے سوال کیا کہ ریفری کو ہٹانے کا آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ پورا کردیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو محسن نقوی ہی بہتر بتا سکتے ہیں، میرا خیال ہے میچ ریفری کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، میچ ریفری کو بطور ریفری ہی ایکٹ کرنا چاہیے تھا، آگے جو بھی ہوگا اس کا پی سی بی فیصلہ کرے گا۔

دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے، قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی، سہولت کاروں کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو وہ بھی قابل گرفت ہیں۔

ادھروفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کا غیر ذمے دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا۔اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹیڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ عسکری میدان میں شکست کے بعد بھارت اب کھیل کے میدان میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا، پاکستان نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، 4 روزہ جنگ میں پاکستان نے فتوحات کی ایک نئی داستان رقم کی، پاکستان کے بھرپور جواب پر بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کیلئے ہمیشہ اپنا مؤثر کردار ادا کیا، مودی حکومت اور ہندوتوا نظریے کو عبرت ناک شکست ہوئی، بھارت ایک غاصب اور جارح ملک ہے جو مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کے لوگ اس تہذیب کا حصہ ہیں جہاں روایات کو اہمیت دی جاتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔