غزہ کے امن پر پھر اسرائیلی وار، دوحا حملے میں حماس قیادت محفوظ

اسرائیلی فوج نے منگل کو دعوی کیا کہ اس نے فضائی حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا ہے۔ حماس کے مطابق اسرائیلی حملے میں اعلی قیادت محفوظ رہی تاہم ان کے 6 افراد شہید ہوئے جن میں ڈاکٹر خلیل الحیہ کے فرزند ہمام الحیہ، ڈاکٹر خلیل الحیہ کے دفتر کے ڈائریکٹر ابو بلال، قطر کے داخلی سلامتی ادارے لخویا کے رکن عریف بدر اور تین محافظ شامل ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حماس رہنما صدر ٹرمپ کے جنگ بندی سے متعلق پروپوزل پر غور کیلئے جمع ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکوں کے بعد کتارا کے مختلف علاقوں میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔
اسرائیل نے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے حماس کی پوری قیادت کو ختم کردیا ہے، تاہم عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کی آزادی کے لیے مزاحمتی تنظیم کے سینیئر حماس رہنما نے تردید کی کہ اسرائیل کے حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی۔
حماس کے مطابق ان کے چھ ارکان اور معاونین جاں بحق ہوئے۔ شہدا میں حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کے فرزند ہمام الحیہ، ان کے دفتر کے ڈائریکٹر ابو بلال، تین محافظ عبداللہ عبدالواحد، ممن حسونہ اور احمد مملوک، جبکہ قطر کے داخلی سلامتی ادارے لخویا کے اہلکار عریف بدر شامل ہیں۔
اسرائیل کی بمباری کے دوران حماس رہنماں میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، ظاہرجبارین، محمد اسماعیل درویش، موسی ابو مرزوک، حسام بدران اجلاس میں موجود تھے۔

قطر کا اسرائیلی حملے پر سخت ردعمل
قطر نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حملہ قرار دیا ہے۔ قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی معطل کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کارروائی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور شہریوں کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ قطر اپنی سلامتی و خودمختاری کو نشانہ بنانے والے کسی اقدام کو قبول نہیں کرے گا۔

عالمی رہنمائوں کی مذمت
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی فوج کے حماس رہنماں کو نشانہ بنانے والے حملے کے بعد خطے اور عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے قطرکے امیر شیخ کو ٹیلی فون کیا اور دوحہ پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے حملے میں جانی نقصان پرافسوس کااظہار کیا اور کہا کہ یہ اقدام قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
وزیراعظم نے قطر کی قیادت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے بھی بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب اسرائیلی جارحیت اور برادر ملک قطر کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت اور مذمت کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور خبردار کرتا ہے کہ اسرائیلی قبضے کے جرائم اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے براہِ راست قطر کی سرزمین پر کارروائی کی، حالانکہ قطر طویل عرصے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا اہم ثالث رہا ہے اور وہاں امریکا کا سب سے بڑا فضائی اڈہ العدید ایئربیس بھی موجود ہے۔