پاکستان اور بنگلادیش کے دینی مدارس کے درمیان سرکاری سطح پر باہمی تعاون کی تجویز

پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان دینی مدارس کی سطح پر باہمی تعاون کی تجویز سامنے آگئی ہے۔

پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بنگلہ دیش کے علماء اور دینی مدارس کے طلباء کے درمیان تبادلے کا ایک پروگرام تجویز کیا ہے۔

پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے مطابق بنگلہ دیشی صدر کے مشیر برائے مذہبی امور خالد حسین کی قیادت میں ایک بنگلہ دیشی وفد نے محمد یوسف سے ملاقات کی اور ملک کے صوبہ پنجاب میں حالیہ سیلاب میں کم از کم 46 جانوں کے ضیاع پر اظہارِ تعزیت کیا جس کے بعد یہ بیان سامنے آیا۔

حالیہ مہینوں میں تعلقات کی بحالی کے لیے دونوں ممالک نے اقدامات کیے ہیں جس کے بعد یہ ملاقات ہوئی ہے۔

وزارتِ مذہبی امور کے مطابق یوسف نے بنگلہ دیشی مندوبین کو بتایا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات صدیوں پرانی مشترکہ روایات، اسلامی ورثے، سماجی اقدار اور ادبیات پر مبنی ہیں۔

وزارت نے کہا، “وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے دونوں ممالک کے مدارس کے علماء اور طلباء کے تبادلے کی تجویز پیش کی” اور مزید کہا کہ حسین نے دونوں ممالک کی وزارتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔

پاکستانی وزارت کے مطابق فریقین نے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر بھی اتفاق کیا۔ پاکستان کا دورہ کرنے والا بنگلہ دیشی وفد نو ستمبر سے شروع ہونے والی دو روزہ 50ویں بین الاقوامی سیرت کانفرنس میں بھی شرکت کرے گا۔

دونوں ممالک نے گذشتہ سال سمندری تجارت شروع کی اور فروری میں حکومتوں کے درمیان تجارت میں اضافہ کیا۔ پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے تعلقات بحال کرنے کے لیے اگست میں ڈھاکہ کا تاریخی دورہ کیا اور کئی اعلیٰ سطحی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔