پاک چین دوستی لازوال،میری حکومت پر کرپشن کا الزام نہیں،وزیراعظم

تیانجن:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میری حکومت کے خلاف ایک پیسہ کرپشن کا بھی الزام تک نہیں، پاک چین دوستی باہمی اعتماد،احترام اور پرخلوص محبت کی بنیاد پر قائم ہے،چین کے ساتھ مضبوط دوستی پر فخر ہے،پاکستان اور چین نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے اور مشترکہ خوشحالی کا صدر شی جن پنگ کا ویژن ہمارے لیے مشعل راہ ہے، بدعنوانی اورغربت کا خاتمہ ہماری حکومت کی ترجیح ہے، ہمیں اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہے،پاک چین دوستی کی مشعل اب نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار تیانجن یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبران اور طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بہت سی تبدیلیاں بھی آتی رہی ہیں لیکن پاک چین دوستی مضبوط سے مضبوط تر ہوئی ہے ، ہماری منزل ایک ہے ،پاک چین دوستی اور تعلقات اتنے ہی دیرینہ ہیں جتنی کہ شاہراہِ ریشم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں شامل ہے اور ہمیں بحیثیت پاکستانی اس پر فخر ہے، چین نے 80 کروڑ سے زائد افراد کو خط غربت سے نکالا ہے یہ ایک بہت بڑی کامیابی اور دنیا کے لیے ماڈل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ مشترکہ خوشحالی ،ترقی کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے پر یقین رکھتے ہیں یہی میری پاکستان میں پالیسی ہے،شفافیت اوران تھک محنت قوموں کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ہزاروں طلبا کو چین میں تعلیم و تربیت کے لیے بھجوا رہے ہیں ،600 پاکستانی زرعی گریجویٹس نے چین سے اپنی تربیت مکمل کر لی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر بھرپور کوششیں جاری ہیں، چین کی جدید ٹیکنالوجی اور طریقے پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے میں سود مند ثابت ہوں گے،قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور طریقہ کار کے استعمال پر چین قابل تعریف ہے ،یہ پاکستان میں بھی انتہائی مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اضافی امدادی سامان کے قافلے نارووال، سیالکوٹ، وزیرآباد، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ میں متاثرہ خاندانوں کے لیے روانہ کر دیے گئے ہیں۔دورے کے دوران وزیراعظم کو نیشنل ارتھ کوئیک سمیولیشن سینٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسیکو ٹیکنالوجیز پر بریفنگ دی گئی جن میں نئی تیار کی گئی میڈیکل ریسیکو گاڑیاں بھی شامل تھیں۔

وزیراعظم کو قدرتی آفات کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے لیے تیار کی گئی جدید ترین ٹیکنالوجی پر بھی بریفنگ دی گئی۔

دریں اثناء وزیر اعظم نے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کے موقع پر جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے دو طرفہ ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے پاک ترک تعلقات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور دوطرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور سلامتی کے شعبوں سمیت وسیع میدان میں اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور تعاون میں مسلسل اضافے کو سراہا۔

ترکیہ کے صدر نے پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانوں کے نقصان اور مالی نقصانات پر پاکستان کی عوام کے ساتھ اپنے ملک کی یک جہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ مشکل کی گھڑی میں ترکیہ کی حکومت اور عوام پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

دونوں فریقوں نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کرنے اور جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کی پالیسیوں کی مذمت کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔