اسرائیلی وزیر کی مذموم حرکت، فلسطینی قیدیوں کو غزہ کی تباہی کی تصویریں دکھانے لگے

اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے فلسطینی قیدیوں کو غزہ کی پٹی میں ہونے والی جنگ کی تباہی کی تصاویر دیکھنے پر مجبور کرنے کے لیے یہ تصاویر جیلوں کی دیواروں پر لگوا دی ہیں۔
ایک وائرل ویڈیو میں بن گویر کو ایک اسرائیلی جیل کا دورہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں وہ دیواروں پر لگی تباہی کی تصاویر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ قیدیوں کو روزانہ یہی دیکھنا چاہیے۔
عرب میڈیا کے  مطابق یہ اقدام بن گویر کی جانب سے فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی کوٹھری میں گھسنے کے چند دن بعد کیا گیا۔ برغوثی 2002ء سے ریمون کی اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔ اس دوران بن گویر نے انہیں دھمکی دی تھی کہ جو ہمارے بچوں اور عورتوں کو قتل کرے گا ہم اسے مٹا دیں گے۔ تم ہم پر کبھی غالب نہیں آ سکو گے۔
اس اقدام پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور برغوثی کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا گیا جو ویڈیو میں کمزور اور خراب صحت میں نظر آئے۔ 2022ء کے آخر میں بن گویر کے قومی سلامتی کے وزیر بننے کے بعد سے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی حالت میں نما یاں گراوٹ آئی ہے جہاں ان پر عائد کردہ پالیسیوں کے نتیجے میں ان کے وزن میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔
اسیران کے کلب کی طرف سے پہلے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست کے اوائل تک اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد 10,800 تھی جن میں 49 خواتین، 450 بچے اور 2378 ایسے قیدی شامل تھے جنہیں “غیر قانونی جنگجو” قرار دیا گیا ہے۔

اسرائیل امن منصوبے سے انکاری،مجاہدین کے حملے، کئی صہیونی فوجی ہلاک وزخمی

دوسری جانب اکتوبر 2023ء میں غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 62,064 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔ یہ اعداد و شمار غزہ میں حماس کی زیر انتظام وزارت صحت نے جاری کیے ہیں جنہیں اقوام متحدہ قابل اعتماد سمجھتا ہے۔
اسرائیلی فوجی مہم نے غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔ پٹی میں جنگ سے پہلے تقریباً 2.3 ملین فلسطینی رہتے تھے۔ پٹی میں متعدد عمارتیں، جن میں گھر، سکول اور مساجد شامل ہیں، کو مکمل تباہ کردیا گیا ہے۔ غزہ کے زیادہ تر باشندے کئی بار بے گھر ہوئے اور انہیں بحیرہ روم کے ساحل پر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں بشمول غزہ شہر کی طرف جانے پر مجبور کیا گیا۔