اسکاٹ لینڈ کے سائنس دانوں نے ایک جدید اسمارٹ چشمہ تیار کیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی مدد سے پہننے والے کی قوتِ سماعت میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔
یہ چشمہ ایک کیمرے سے لیس ہے جو ہونٹوں کی حرکت کو گفتگو میں تبدیل کرتا ہے، جس سے نہ صرف سماعت کے مسائل کا شکار افراد بلکہ شور والے ماحول میں موجود کسی بھی شخص کو صاف اور واضح آواز سننے میں مدد ملتی ہے۔
ہیریئٹ واٹ یونیورسٹی، ایڈنبرا یونیورسٹی، نیپیئر یونیورسٹی اور اسٹرلنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے مل کر اس ٹیکنالوجی کو تیار کیا ہے۔ چشمے کی تربیت مختلف شور جیسے ٹریفک اور واشنگ مشین کی آوازوں پر کی گئی ہے تاکہ یہ پس منظر کے شور کو کم کرکے اصل گفتگو کو نمایاں کر سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد برطانیہ میں سماعت کے شدید مسائل کا شکار 12 لاکھ سے زائد افراد کے لیے بات چیت کو آسان بنا سکتی ہے۔
ہیریئٹ واٹ یونیورسٹی کی انجینئر ماٹھینی سیلاتھورائی کے مطابق، مقصد صرف سماعت کا آلہ دوبارہ بنانا نہیں بلکہ اسے ’’سپر پاور‘‘ دینا ہے۔