وزیراعظم کاجی بی کی بحالی کیلئے 4 ارب کا اعلان

گلگت: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کر دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی اورمتاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، وفاق اور گلگت بلتستان حکومت قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں گے، انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے فنڈ کا اعلان کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ وزیرمواصلات فوری طور پر انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے اقدامات کریں، ان تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کو مربوط اقدامات کرنا ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہے، کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں تیزبارشیں اور طغیانی آئی، جاں بحق افراد کے بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ کابینہ ارکان کے ساتھ گلگت بلتستان میں متاثرہ افراد سے اظہار ہمدردی کے لیے آیا ہوں، بارشوں اور سیلاب سے متعدد افراد جاں بحق ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچا، ایڈوانس وارننگ سسٹم وقت کی ضرورت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگست کے آخرتک دوبارہ گلگت کا دورہ کروں گا، جب تک آپ اپنے گھروں میں آباد نہیں ہوتے میں آتا رہوں گا، 100 میگاواٹ کا سولرسسٹم منصوبہ رواں مالی سال مکمل ہو جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ دورے میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھیں گے، سکردو میں بھی دانش اسکول قائم کیا جائیگا، نوجوانوں پر سرمایہ کاری کل کا مستقبل محفوظ کرنے کے مترادف ہے۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبرخان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف گلگت بلتستان کے عوام کا درد سمجھتے ہیں، گلگت بلتستان میں بارشوں اور سیلاب سے بہت نقصان ہوا۔

گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے انفرااسٹرکچر کی تعمیر ضروری ہے۔وفاقی وزیر امور کشمیرامیرمقام کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف بلاتفریق عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، وزیراعظم نے کسی بھی مشکل وقت میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑا۔

شہبازشریف کی ٹیم دن رات کام کر رہی ہے۔اس سے قبل گلگت بلتستان میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے حوالے سے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گلگت میں سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ سے نقصانات کا جائزہ لینے آیا ہوں، گلگت میں حالیہ بارشوں سے بہت نقصانات ہوئے، حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جانی و مالی نقصانات پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی ادارے گلگت بلتستان حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، عالمی سطح پر کاربن گیسز کے اخراج میں ہمارا حصہ انتہائی کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والے 10 ملکوں میں ہوتا ہے، 2022ء میں بھی بارشوں اور سیلاب نے بہت تباہی مچائی، ہر سال ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہے ہیں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور باقی صوبوں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو ہدایات دی گئی ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہیں، این ڈی ایم اے اہم قومی ادارہ ہے اور بہت اچھا کام کر رہا ہے۔

وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی سیلاب اور دیگر آفات سے متاثرہ علاقوں کے لیے عالمی فنڈز لائے،وزارت کے نمائندوں کی کئی عالمی کانفرنسوں میں شرکت کے باوجود فنڈز نہیں آرہے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں دانش اسکول کا جلد قیام عمل میں لایا جائے گا، سولر پارک کا منصوبہ ذاتی بنیاد پر دیکھ رہا ہوں، ذاتی نگرانی میں منصوبہ جلد از جلد مکمل کریں گے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر گلگت پہنچے جہاں وزیراعظم سے گورنر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو حالیہ بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال اور نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور امن وا مان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔

دریں اثناء وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان میں حالیہ مون سون و سیلابی صورتحال کے نتیجے میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں و بحالی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء انجینئر امیر مقام، عبدالعلیم خان، عطاء اللہ تارڑ، میاں معین وٹو، ڈاکٹر مصدق ملک، مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر شبیر احمد عثمانی، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان، چیئرمین این ڈی ایم اے انعام حیدر ملک اور دیگر اعلیٰ حکام اور سرکاری عہدیداران نے شرکت کی۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت پیش گوئی، امدادی کارروائیوں کیلئے تیاری اور خطرے سے دوچار علاقوں میں کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ انفرااسٹرکچر بنایا جائے، سیاحتی مقامات کیلئے موسم کے اعتبار سے پیشگی آگاہی کا نظام تشکیل دیا جائے، مقامی آبادیوں کو پانی کی قدرتی گزرگاہوں سے دور بحال کیا جائے۔

مستقبل میں ایسی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچنے کیلئے محکمہ موسمیات کے پیشگی اطلاع کے نظام کو مزید فعال اور مربوط بنایا جائے۔وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کو مل کر گلگت بلتستان میں آئندہ چند ماہ میں پیشگی اطلاعات و مانیٹرنگ کیلئے سینٹر بنانے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں فوری ریسکیو و مدد کیلئے ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے۔انہوں نے حالیہ مون سون سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کیلئے اقدامات کو جلد مکمل کرنے اور شاہراہوں و دیگر انفرااسٹرکچر کے نقصانات کا سروے کرکے تمام علاقوں کے مواصلاتی روابط کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے گلیشئیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ کی پیشگی اطلاعات کے نظام کی تنصیب پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گلگت بلتستان میں 21 جولائی کو تھک، بابوسر، تھور، کنڈداس اور اشکومن پر کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے شدید بارش ہوئی جس کے نتیجے میں سیاح اور مقامی آبادی کو نقصان پہنچا، 600 سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا گیا اور تباہ شدہ شاہراہوں کو روابط کی بحالی کیلئے مرمت کرکے دوبارہ کھولا گیا۔

ا جلاس کو بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن کیلئے 5 خیمہ بستیاں قائم کی گئیں جبکہ 10 ہیلی کاپٹر اور 2 سی۔ 130 طیاروں کو سیاحوں و دیگر پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کیلئے بروئے کار لایا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس آپریشن میں پاک فوج، این ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، پولیس، جی بی ڈی ایم اے ، 1122 اور ہیلتھ ورکرز نے حصہ لیا۔

اجلاس کو وزارت مواصلات کی جانب سے بارشوں و سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں، پلوں و انفرااسٹرکچر کے بارے میں بھی بتایا گیا۔وزیرِ اعظم نے متاثرہ انفراسٹرکچر کو کلائیمیٹ ریزیلئینس کو ذہن میں رکھتے ہوئے دوبارہ تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔

وزیرِ اعظم نے گورنر گلگت بلتستان سے بھی ملاقات کی،وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق گورنر گلگت بلتستان نے وزیرِ اعظم کو گلگت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور امن و امان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

ملاقات میں حالیہ بارشوں و سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعا بھی کی گئی۔اس کے علاوہ وزیرِ اعلی گلگت بلتستان نے وزیرِ اعظم سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ بارشوں و سیلابی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے ریسکیو و امدادی کارروائیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ملاقات میں گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال و ترقیاتی کاموں پر پیش رفت پر بھی گفتگو ہوئی۔