اسلام آباد ہائیکورٹ عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت پیرکوکرے گی

اسلام آباد ہائیکورٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت اکیس جولائی پیرکوکرے گی اور اس دوران وفاقی حکومت رپورٹ پیش کر ے گی جبکہ دوسری جانب حکومت نے سپریم کورٹ میں عافیہ صدیقی کیس میں حکم امتناعی کے لیے درخواست دائرکردی تھی جس کی اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں سماعت کیے جانے کاامکان ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آبادہائی کورٹ کی سابقہ سماعت پر رپورٹ پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرنے اور عدالت طلب کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا جسٹس اعجاز اسحاق خان نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھاکہ اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو پوری وفاقی کابینہ کو عدالت میں طلب کیا جائے گا۔

کیوں نہ وفاقی کابینہ کے تمام وزرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے؟ یہ عدالت صرف کابینہ ہی نہیں بلکہ وزیراعظم کے خلاف بھی کارروائی کر سکتی ہے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کے دوران ان کے وکیل عمران شفیق جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔

جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر معاونت سے انکار کی وجوہات پر مبنی رپورٹ طلب کی گئی تھی لیکن تاحال عدالت میں پیش نہیں کی گئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے پانچ ورکنگ دنوں کی مہلت مانگی جس پر جسٹس اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اگلے ہفتے سے ان کی سالانہ چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں۔بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر کیس کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی تھی۔